کلبھوشن کی گرفتاری بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ناقابل تردید ثبوت ہے،دفترخارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اگست 2016
مودی نے بیان کے ذریعے ریاستی دہشت گردی چھپانے اورعالمی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش کی، نفیس زکریا  فوٹو؛ فائل

مودی نے بیان کے ذریعے ریاستی دہشت گردی چھپانے اورعالمی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش کی، نفیس زکریا فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادو کی گرفتاری بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ  گزشتہ 40 روز سے نہتے کشمیریوں پر بھارتی افواج کی بربریت جاری ہے اور اس دوران 80 سے زائد بے گناہ کشمیری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ہم نے اس معاملے کو بارہا عالمی سطح پراٹھایا مقبوضہ کشمیر کے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ پاک بھارت بات چیت خصوصی  طور پر کشمیرسے متعلق ہو اسی سلسلے میں پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری نے اپنے بھارتی ہم منصب کو جموں و کشمیر کے مسئلے پر باقاعدہ بات چیت کے لئے پاکستان آنے کی دعوت بھی دی تاہم بھارتی سیکرٹری خارجہ نے مسئلہ کشمیر کو مذکرات میں زیر بحث نہ لانے کی شرط رکھ کر کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صاف الفاظ میں مخالفت کی ہے۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ کشمیر کا معاملہ گزشتہ 6 دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے لیکن بھارت اقوام متحدہ کی قرادادوں کی مسلسل خلاف ورزیاں  کررہا ہے جبکہ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان سفارتی آداب اور سارک چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک اہم جزو ہے، پاکستانی عوام بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تخریبی کارروائیوں کاشکار ہے، کل بھوشن یادیو کی گرفتاری بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔  کل بھوشن یادیو اور اس کا نیٹ ورک بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی و تخریب کاری میں مصروف تھا،  بھارتی وزیراعظم کی بلوچستان سے متعلق باتیں مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔  ان کا بلوچستان کےبارےمیں خطاب بھی تمام عالمی چارٹرزکی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز 15 اگست سے پاکستانیوں کی مدد کے لئے سعودی عرب  میں موجود ہیں اور انہوں نے وہاں مشرقی صوبےکےگورنر اور سعودی وزیر محنت سمیت دیگرحکام سےملاقاتیں بھی کی ہیں.

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔