- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
- کراچی:غیرقانونی تعمیرات کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم
- سندھ کابینہ، گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ
- لاہور؛ نوبیاہتا دلہن کی فلیٹ سے پھندا لگی لاش برآمد
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ
- تجارتی خسارے میں 17 فیصد کمی، برآمدات 9.10 فیصد بڑھیں
- پاکستان کا پہلا قمری خلائی مشن آج چین سے لانچ ہوگا
لودھراں کے قریب 2 رکشے ٹرین کی زد میں آنے سے 8 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق
لودھراں: آدم واہن ریلوے اسٹیشن کے قریب 2 رکشے ٹرین کی زد میں آنے سے اسکول کے 8 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ہزارہ ایکسپریس حویلیاں سے کراچی کے لئے آ رہی تھی کہ آدم واہن اور لودھراں کے درمیان ریلوے پھاٹک کھلا ہونے کے باعث 2 رکشے ٹرین کی زد میں آگئے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق حادثے کے نتیجے میں اسکول کے 6 بچے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ رکشہ ڈرائیور اور2 بچوں کو طبی امداد کے لئے وکٹوریہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں تینوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلوے پھاٹک کھلا ہوا تھا جب کہ حادثے کے وقت ریلوے کا کوئی ملازم وہاں موجود نہیں تھا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لودھراں کے قریب ٹرین حاڈے کا نوٹس لیتے ہوئے ریلوے حکام کو ریلوے ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
ڈی سی او ریلوے نے حادثے کی عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ ایکسپریس سے پہلے مال گاڑی گزری تھی اور رش کی وجہ سے گیٹ کیپر پھاٹک بند نہ کر سکا۔ دوسری جانب ہزارہ ایکسپریس کے عملے اور ریلوے پھاٹک کے گیٹ کیپر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔