ٹرمپ کے صدر بنتے ہی وزارت خارجہ کے متعدد افسران نے عہدے چھوڑ دیئے

امریکی محکمہ خارجہ سے عہدے چھوڑنے والوں میں معاون وزیر کے عہدے پر کام کرنے والے بھی شامل ہیں


ویب ڈیسک January 27, 2017
مستعفی ہونے والے افسران میں کسی نے بھی واضح نہیں کیا کہ وہ اپنے عہدوں سے کیوں دستبردار ہورہے ہیں، فوٹو : فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدے سنبھالنے کے پہلے ہی ہفتے وزارت خارجہ کے متعدد افسران نے مشترکہ طور پر اپنے عہدے چھوڑ دیئے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے فوری بعد ہی بہت سی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور اب امریکی وزارت خارجہ کے بیشتر افسران نے مشترکہ طور پر اپنے عہدے چھوڑ دیئے ہیں۔ عہدے چھوڑنے والوں میں کئی برسوں سے دفترخارجہ سے منسلک رہنے والے معاون وزیر خارجہ برائے انتظامیہ پیٹرک کینیڈی، جوائس بار اور مشیل بونڈ کے علاوہ بیرون ملک امریکی سفارت خانوں کے امور کے نگران جینٹری سمتھ بھی شامل ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: 'تشدد پر یقین رکھتا ہوں

دفتر خارجہ کے ملازمین کے حقوق کی نمائندگی کرنے والی امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ نئی انتظامیہ کے آنے کے بعد دفتر میں تبدیلیاں کوئی انہونی بات نہیں ہے لیکن اس بار 'قلیل عرصے میں بڑی تعداد میں تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سابق امریکی وزیرخارجہ کا خود کو مسلمان رجسٹر کروانے کا اعلان

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ جان کیری کے چیف آف اسٹاف ڈیوڈ ویڈ کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں افسران کے مستعفیٰ ہونے والا یہ واقعہ پہلا اور حیران کن ہے اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ تجربہ کارافسران کے ایک ساتھ جانے سے نئے سیکریٹری خارجہ ریکس ٹلرسن پر دباؤ بڑھ جائے گا اور انہیں فوری طور پر اتنے زیادہ افراد کی کمی پوری کرنے میں دشواری ہوگی جب کہ ریکس ٹلرسن کو ابھی سینیٹ سے اپنے عہدے کی منظوری ملنی باقی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ریکس ٹیلرسن نئے امریکی وزیر خارجہ نامزد

واضح رہے کہ امریکا میں عمومی طور پر نئی انتظامیہ کے آنے کے بعد پرانے افسران کچھ عرصہ نوکری میں رہتے ہیں تاکہ وہ اقتدار کی منتقلی پوری ہونے تک معاملات کو روانی سے چلاتے رہیں۔

مقبول خبریں