مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری شہید

ویب ڈیسک  پير 13 فروری 2017
سرینگر، کولگام، اننت ناگ، سوپور اور دیگر اضلاع میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

سرینگر، کولگام، اننت ناگ، سوپور اور دیگر اضلاع میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد 2 روز میں شہید ہونے والوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

 ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج کے ہاتھوں 6 کشمیریوں کی شہادت کے بعد مقبوضہ وادی میں ایک مرتبہ پھر صورت حال کشیدہ ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ سرینگر، کلگام، اننت ناگ، سوپور اور دیگر اضلاع میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 6 کشمیری شہید

گزشتہ روز بھارتی فوج کے ہاتھوں 6 افراد کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد پرامن احتجاج کررہی ہے تاہم بھارتی فوج پرامن احتجاج کرنے والوں پر گولیاں برسا رہی ہیں، ظلم اور بربریت کے اس بھارتی کھیل میں مزید 2 کشمیری شہید جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکے ہاتھوں مزید 4 کشمیری نوجوان شہید

دوسری جانب پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کی جدو جہد میں مصروف تنظیم دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی رفیق صوفی فہمیدہ کو حراست میں لے کر انہیں تھانے منتقل کردیا ہے، آسیہ اندرابی کو گزشتہ برس 21 دسمبر کو بارہ مولا کی جیل سے رہائی ملی تھی لیکن وہ اس وقت سے اپنے گھر میں نظر بند تھیں۔

مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے بڑھتے مظالم پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سینئیر رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی ضد چھوڑ دے اور کشمیر کے تنازع کو مقامی آبادی کی خواہشات کے مطابق حل کرے۔ آزادی ہمارا مقدر ہے ، کشمیری شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ان کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ مقبوضہ وادی میں جاری تحریک مقامی افراد کے جذبات کی آئینہ دار ہے اور اسے صرف اور صرف کشمیریوں ہی کی حمایت حاصل ہے، کشمیریوں کا انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں، ہم صرف اپنے حق خود ارادیت کے لئے جدو جہد کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔