سانحہ مال روڈ؛ خود کش حملہ آورکے اعضا فرانزک لیب کو بھجوا دیئے گئے

ویب ڈیسک  منگل 14 فروری 2017
دھماکہ میں دیسی ساخت کی خودکش جیکٹ استعمال کی گئی جس میں 8 کلو گرام بارود تھا -رپورٹ فوٹو: فائل

دھماکہ میں دیسی ساخت کی خودکش جیکٹ استعمال کی گئی جس میں 8 کلو گرام بارود تھا -رپورٹ فوٹو: فائل

 لاہور: پولیس نے سانحہ مال روڈ سے متعلق تحقیقات میں پیش رفت سے متعلق رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوادی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کی عمر 20 سے 22 برس کے درمیان تھی اور اس کی شناخت کے لیے اعضا نادرا کو بھجوادیئے گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورپولیس نے وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف کوسانحہ مال روڈ میں ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ فراہم کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شام ڈی آئی جی کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کیلئے مذاکرات کررہے تھے۔ اسی دوران 20 سے 22 برس کا ایک شخص پیدل چلتا ہوا ہجوم کے قریب آیا اور اس نے خود کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ دھماکا اس قدرشدید نوعیت کا تھا کہ اس کی آواز دور تک سنی گئی جبکہ بارود کی وجہ سے قریب موجود دو گاڑیوں اور دو درجن سے زائد موٹر سائیکلیں تباہ ہوگئیں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: سانحہ مال روڈ میں شہید پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ ادا، لاہورکی فضا سوگوار

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں دیسی ساخت کی خودکش جیکٹ استعمال کی گئی جس میں 8 کلو گرام بارود تھا، دھماکے کی جگہ موجود ٹرک اورنجی ٹی وی کی وین کی وجہ سے بارودی مواد کے اثرات دور تک نہیں پھیلے ورنہ بہت زیادہ جانی نقصان ہوسکتا تھا۔

واقعے کی تحقیقات سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی، حساس ادارے اور پولیس کی مختلف تفتیشی ٹیمیں بم دھماکے کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہی ہیں، فرانزک ٹیموں نے بارودی مواد اور دھماکے میں استعمال ہونے والے بال بیئرنگ کے نمونے اکٹھے کرلیے ہیں، جب کہ خودکش بمبار کا ہاتھ، بال اور جسم کے دیگر اعضا بھی فرانزک لیب بھجوادیے گئے ہیں، فرانزک حکام نادرا کے تعاون سے اس خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔

واضح ر ہے کہ گزشتہ روزمال روڈ پرخودکش حملے میں ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت 13 افراد شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔