دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کوبھی ختم کرنا ضروری ہے، وزیراعظم

ویب ڈیسک  منگل 14 فروری 2017
وزیراعظم کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں لاہور دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیراعظم کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں لاہور دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی، فوٹو؛ پی آئی ڈی

لاہور: وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی میں خلل پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی اور دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کوبھی ختم کرنا ضروری ہے۔

لاہور میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیردفاع خواجہ آصف، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں گزشتہ روزکے خود کش دھماکے سے پیدا صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ پنجاب میں سرچ اورکومبنگ آپریشن مزید تیز کرنے پرغور کیا گیا۔ اجلاس میں اعلی ٰسیکیورٹی حکام نے وزیراعظم کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی اور لاہور دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ مال روڈ پر خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی میں خلل پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیرپا امن ہماری اولین ترجیح ہے، قیام امن میں رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی، دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کوبھی ختم کرنا ضروری ہے جب کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد اورسیکیورٹی فورسزکے ساتھ ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ شہید پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ ادا

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف سانحہ لاہور میں شہید ہونے والے ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین کے گھر گئے جہاں انہوں نے اہل خانہ سے تعزیت کی جب کہ شہید کے بلند درجات کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں مال روڈ پر خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 7 پولیس اہلکار اور 6 عام شہری جاں بحق ہوئے جب کہ درجنوں زخمی شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

لاہور دھماکے کے پیچھے دشمن کے کیا عزائم تھے ؟

نتائج ملاحظہ کریں

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔