مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن و استحکام کی ضمانت ہے، وزیراعظم نواز شریف

ویب ڈیسک  بدھ 1 مارچ 2017
پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے ٹرانسپورٹ، مواصلات اور توانائی کے شعبوں میں ترقی ہو گی، وزیراعظم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے ٹرانسپورٹ، مواصلات اور توانائی کے شعبوں میں ترقی ہو گی، وزیراعظم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ تمام تصفیہ طلب مسائل حل ہونے چاہیئیں اور مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن و استحکام کی ضمانت ہے۔

اقتصادی تعاون تنظیم کے 13 ویں سربراہ اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ امن و ترقی کے لئے باہمی روابط کا فروغ ضروری ہے جب کہ ای سی او اجلاس کے دوران باہمی رابطوں کو موثر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی  او شمال اور جنوب میں پل کا کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پاکستان ای سی او مقاصد کے حصول کیلئے پر عزم ہے۔ ای سی او کو کثیر الجہتی روابط کے لئے اقدامات کی ہدایت کی ہے، تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل ضروری ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل سے خطے میں امن او استحکام آئے گا۔

قبل ازیں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اجلاس میں تمام مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، چین اور اقوام متحدہ کے نمائندوں  کی شرکت پر بے حد مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے ای سی او اہم فورم ہے، اقتصادی تعاون تنظیم کا خطہ بے پناہ وسائل اور صلاحیتوں سے مالا مال ہے اور دنیا کی 52 فیصد تجارت اسی خطے کے ذریعے ہوتی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: خطے کی ترقی کیلئے علاقائی روابط بہت ضروری ہیں، ترک و ایرانی صدرو

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سربراہ اجلاس میں رابطوں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز ہو گی، مشترکہ خوشحالی کے لیے رابطوں کا فروغ ضروری ہے اور وقت آگیا ہے کہ ہم اپنا تاریخی کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ای سی او کا خطہ تجارتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے اور مواصلات کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ریلوے، شاہراہیں، تیل و گیس کی پائپ لائنیں خطے کو قریب لارہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او تنظیم بڑے خطے کا احاطہ کرتی ہے جبکہ 2013 سے حکومت سنبھالنے کے بعد پرامن ہمسائیگی کی پالیسی اپنائی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے ٹرانسپورٹ، مواصلات اور توانائی کے شعبوں میں ترقی ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔