پی ایس ایل فائنل کی رنگا رنگ تقریب، شہدا کو سلام اور خراج عقیدت

ویب ڈیسک  اتوار 5 مارچ 2017
پی ایس ایل کی اختتامی تقریب کے لئے قذافی اسٹیڈیم کو دلہن کی طرح سجایا گیا ۔ فوٹو بشکریہ ٹویٹر

پی ایس ایل کی اختتامی تقریب کے لئے قذافی اسٹیڈیم کو دلہن کی طرح سجایا گیا ۔ فوٹو بشکریہ ٹویٹر

لاہور: پاکستان سپر لیگ کی اختتامی تقریب میں دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دینے والے پاک فوج کے افسران،  جوانوں اوردیگر شہدا کو زبر دست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کی اختتامی تقریبات کا باقاعدہ آغاز دہشت گردی کے خلاف اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پاک فوج کے شہداء کو خراج عقیدت سے کیا گیا جس کے لئے پاک فوج کے پیرا ٹروپرز نے قذافی اسٹیڈیم میں پیرا ٹروپنگ کا شاندار مظاہرہ کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پی ایس ایل فائنل؛ کھلاڑیوں کو سربراہ مملکت کی سیکیورٹی ملے گی

پاک فوج کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد گلوکار علی ظفر نے پی ایس ایل کا ٹائٹل سانگ پیش کر کے عوام کو جھومنے پر مجبور کردیا۔ علی ظفر کے بعد گلوکار فاخر نے اپنا مشہور زمانہ قومی نغمہ ’تیرے بنا دل نا لگے‘ پیش کر کے شائقین کرکٹ کا لہو گرمایا۔ اس کے علاوہ گلوکار علی عظمت نے بھی اپنی آواز کا جادو جگا کر شائقین کو محظوظ کیا جب کہ ڈرم بیٹر فرہاد نے بھی اپنی پرفارمنس پیش کی۔

گلوکاروں کی شاندار پرفارمنس کے بعد دونوں ٹیموں کے کھلاڑی گراؤنڈ میں آئے اور ہاتھ ہلا کر شائقین کرکٹ کے نعروں کا جواب دیا۔ کھلاڑیوں نے مداحوں کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔ تیسرے پلے آف میں کراچی کنگز کے خلاف زخمی ہونے والے شاہد آفریدی گراؤنڈ میں پہنچے تو پورا گراؤنڈ ’لالہ لالہ‘ کے نعروں سے گونج اٹھا جب کہ پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی پاکستانی فنکاروں کی پرفارمنس پر جھومتے نظر آئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: آرمی چیف کی پی ایس ایل کے فائنل کی سیکیورٹی پرمکمل تعاون کی یقین دہانی

پی ایس ایل کی اختتامی تقریب کے لئے قذافی اسٹیڈیم کو دلہن کی طرح سجایا گیا جب کہ سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے۔ میزبان لاہور کے علاوہ کراچی، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد، فیصل آباد، سیالکوٹ سمیت ملک کے مختلف شہروں سے تماشائیوں کی آمد کا سلسلہ ہفتے کی رات کو ہی شروع ہوگیا تھا، ان میں سے کئی میچ کے روز بلیک میں ٹکٹ حاصل کرنے کی آس لیے قذافی اسٹیڈیم کی جانب آئے لیکن انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، واک تھرو گیٹس کے قریب بار بار اعلان کیا جاتا رہا کہ جن کے پاس ٹکٹ یا شناختی کارڈ نہیں، یہاں سے دور چلے جائیں۔ 3 بجے قذافی اسٹیڈیم کے دروازے کھلتے ہی پرجوش شائقین کرکٹ نے شور کر کے آسمان سر پر اٹھا لیا۔ شائقین میں بچوں اورخواتین کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ شائقین اپنے چہروں پر پینٹنگ بھی بنواتے رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔