جرمنی ہمیں انسانی حقوق اور جمہوریت کا درس دینا بند کرے، ترکی کی دھمکی

ویب ڈیسک  بدھ 8 مارچ 2017
ترک شہریوں پر جرمنی کا دباؤ ناقابل قبول ہے، ترک وزیر خارجہ. فوٹو: فائل

ترک شہریوں پر جرمنی کا دباؤ ناقابل قبول ہے، ترک وزیر خارجہ. فوٹو: فائل

ہیمبرگ: ترک وزیر خارجہ نے جرمنی کی جانب سے ترک شہریوں پر بڑھتے ہوئے منظم دباؤ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برلن ہمیں انسانی حقوق اور جمہوریت کا درس دینا بند کر ے اور اپنے گریبان میں جھانکے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ترک قونصل خانے کے باہر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ میولت چاوش کا کہنا تھا کہ یورپ میں نسل پرستی اور اسلام فوبیا کےمسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی جرمنی سے اچھے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن جرمنی کی جانب سے ترکی کے شہریوں کے خلاف منظم سوچ دونوں ممالک کی دوستی میں بڑی رکاوٹ ہے اورترک شہریوں پرجرمنی کا دباؤ ناقابل قبول ہے۔

ترک وزیرخارجہ میولت چاوش نے کہا کہ جرمنی ہمیں انسانی حقوق اور جمہوریت کا درس دینا بند کرے اور اپنے گریبان میں جھانکے۔

واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ برس جولائی میں ہونے والی فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد سے نیٹو اتحادی ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

ترکی کی جانب سے جرمنی اور دیگریورپی ممالک پرفوجی بغاوت میں معاونت کا الزام عائد کیا گیا جب کہ اس واقعہ کے بعد سے جرمنی کی جانب سے بھی ترکی پر سخت تنقید کی جا رہی ہے اور ترک شہریوں کی سختی سے مانیٹرکنگ کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔