- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سے سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
دوسروں کو ہنسانے اورکھیل میں شریک کرنے والا طوطا
آک لینڈ: نیوزی لینڈ میں ایسا طوطا پایا جاتا ہے جو نہ صرف خود ہنستا ہے بلکہ اپنے ساتھ دوسروں کو بھی ہنساتا ہے۔
ریسرچ جرنل ’’کرنٹ بائیالوجی‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ میں پایا جانے والا ‘‘کی آ (Kea)‘‘ نامی طوطا جب خوش ہوتا ہے تو ایسی آوازیں نکالتا ہے جو ہنسنے سے مشابہت رکھتی ہیں اور جنہیں سن کر اس نسل کے دوسرے طوطے بھی ویسی ہی آوازیں نکالنے لگتے ہیں۔
نیوزی لینڈ اور آسٹریا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اس طوطے کے یہ آوازیں نکالنے کا مقصد اپنی خوشی میں دوسرے طوطوں کو شریک کرتے ہوئے کھیل کود شروع کرنا ہوتا ہے۔ ماہرین نے اس خیال کی تصدیق کےلیے پہلے ’’کی آ‘‘ کی مخصوص آوازیں ریکارڈ کرکے انہیں ایک ایسے مقام پر لاؤڈ اسپیکر سے نشر کیا جہاں اس نسل کے طوطوں کا ایک غول موجود تھا۔
ماہرین نے دیکھا کہ یہ آوازیں سننے کے بعد غول میں موجود سارے طوطوں کا موڈ بدل گیا، وہ خوش ہوگئے اور کھیلنا شروع ہوگئے۔ دلچسپی کی بات یہ بھی مشاہدے میں آئی کہ کچھ طوطے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ کھیلنے لگے جب کہ بعض ’’کی آ‘‘ طوطے دوسرے جانوروں کے ساتھ کھیل میں مصروف ہوگئے۔
یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب ممالیہ جانوروں کے علاوہ کسی اور قسم کے جانوروں میں بھی ’’اجتماعی خوشی اور کھیل کود‘‘ کا مشاہدہ کیا گیا ہے جب کہ اس سے پہلے انسانوں کی طرح مل کر کھیلنے کا عمل صرف بندروں اور چوہوں میں دیکھا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔