دوسروں کو ہنسانے اورکھیل میں شریک کرنے والا طوطا

ویب ڈیسک  جمعـء 24 مارچ 2017
طوطے کی یہ نسل نیوزی لینڈ میں پائی جاتی ہے جو اپنی آواز سے دوسرے طوطوں کو جمع کرلیتا ہے، فوٹو؛ فائل

طوطے کی یہ نسل نیوزی لینڈ میں پائی جاتی ہے جو اپنی آواز سے دوسرے طوطوں کو جمع کرلیتا ہے، فوٹو؛ فائل

آک لینڈ: نیوزی لینڈ میں ایسا طوطا پایا جاتا ہے جو نہ صرف خود ہنستا ہے بلکہ اپنے ساتھ دوسروں کو بھی ہنساتا ہے۔

ریسرچ جرنل ’’کرنٹ بائیالوجی‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ میں پایا جانے والا ‘‘کی آ (Kea)‘‘ نامی طوطا جب خوش ہوتا ہے تو ایسی آوازیں نکالتا ہے جو ہنسنے سے مشابہت رکھتی ہیں اور جنہیں سن کر اس نسل کے دوسرے طوطے بھی ویسی ہی آوازیں نکالنے لگتے ہیں۔

نیوزی لینڈ اور آسٹریا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اس طوطے کے یہ آوازیں نکالنے کا مقصد اپنی خوشی میں دوسرے طوطوں کو شریک کرتے ہوئے کھیل کود شروع کرنا ہوتا ہے۔ ماہرین نے اس خیال کی تصدیق کےلیے پہلے ’’کی آ‘‘ کی مخصوص آوازیں ریکارڈ کرکے انہیں ایک ایسے مقام پر لاؤڈ اسپیکر سے نشر کیا جہاں اس نسل کے طوطوں کا ایک غول موجود تھا۔

ماہرین نے دیکھا کہ یہ آوازیں سننے کے بعد غول میں موجود سارے طوطوں کا موڈ بدل گیا، وہ خوش ہوگئے اور کھیلنا شروع ہوگئے۔ دلچسپی کی بات یہ بھی مشاہدے میں آئی کہ کچھ طوطے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ کھیلنے لگے جب کہ بعض ’’کی آ‘‘ طوطے دوسرے جانوروں کے ساتھ کھیل میں مصروف ہوگئے۔

یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب ممالیہ جانوروں کے علاوہ کسی اور قسم کے جانوروں میں بھی ’’اجتماعی خوشی اور کھیل کود‘‘ کا مشاہدہ کیا گیا ہے جب کہ اس سے پہلے انسانوں کی طرح مل کر کھیلنے کا عمل صرف بندروں اور چوہوں میں دیکھا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔