- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
دوسروں کو ہنسانے اورکھیل میں شریک کرنے والا طوطا
آک لینڈ: نیوزی لینڈ میں ایسا طوطا پایا جاتا ہے جو نہ صرف خود ہنستا ہے بلکہ اپنے ساتھ دوسروں کو بھی ہنساتا ہے۔
ریسرچ جرنل ’’کرنٹ بائیالوجی‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ میں پایا جانے والا ‘‘کی آ (Kea)‘‘ نامی طوطا جب خوش ہوتا ہے تو ایسی آوازیں نکالتا ہے جو ہنسنے سے مشابہت رکھتی ہیں اور جنہیں سن کر اس نسل کے دوسرے طوطے بھی ویسی ہی آوازیں نکالنے لگتے ہیں۔
نیوزی لینڈ اور آسٹریا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اس طوطے کے یہ آوازیں نکالنے کا مقصد اپنی خوشی میں دوسرے طوطوں کو شریک کرتے ہوئے کھیل کود شروع کرنا ہوتا ہے۔ ماہرین نے اس خیال کی تصدیق کےلیے پہلے ’’کی آ‘‘ کی مخصوص آوازیں ریکارڈ کرکے انہیں ایک ایسے مقام پر لاؤڈ اسپیکر سے نشر کیا جہاں اس نسل کے طوطوں کا ایک غول موجود تھا۔
ماہرین نے دیکھا کہ یہ آوازیں سننے کے بعد غول میں موجود سارے طوطوں کا موڈ بدل گیا، وہ خوش ہوگئے اور کھیلنا شروع ہوگئے۔ دلچسپی کی بات یہ بھی مشاہدے میں آئی کہ کچھ طوطے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ کھیلنے لگے جب کہ بعض ’’کی آ‘‘ طوطے دوسرے جانوروں کے ساتھ کھیل میں مصروف ہوگئے۔
یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب ممالیہ جانوروں کے علاوہ کسی اور قسم کے جانوروں میں بھی ’’اجتماعی خوشی اور کھیل کود‘‘ کا مشاہدہ کیا گیا ہے جب کہ اس سے پہلے انسانوں کی طرح مل کر کھیلنے کا عمل صرف بندروں اور چوہوں میں دیکھا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔