سری لنکن ٹیم اور میریٹ ہوٹل پر حملے کا مرکزی ملزم قاری یاسین افغانستان میں ہلاک

ویب ڈیسک  اتوار 26 مارچ 2017
معصوم افراد کو نشانہ بنانے اور اسلام کو بدنام کرنے والے دہشتگرد انصاف سے بچ نہیں پائیں گے، جیمز میٹس۔ فوٹو: فائل

معصوم افراد کو نشانہ بنانے اور اسلام کو بدنام کرنے والے دہشتگرد انصاف سے بچ نہیں پائیں گے، جیمز میٹس۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی وزارت دفاع نے میریٹ ہوٹل اسلام آباد کے ماسٹر مائنڈ اور سری لنکن ٹیم پر حملے کے مرکزی کردار قاری یاسین کی افغانستان میں ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ رہنما قاری یاسین 19 مارچ کو افغانستان کے صوبے پکتیکا میں ڈرون حملے میں مارا گیا۔ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کےمطابق قاری یاسین پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: افغانستان میں امریکی ڈرون حملہ، داعش کے 12 جنگجو ہلاک

امریکی وزارت دفاع کے مطابق القاعدہ رہنما قاری یاسین 2008 میں اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ تھا جب کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کا مرکزی کردار بھی تھا۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ قاری یاسین کی موت اس بات کا ثبوت ہے کہ معصوم افراد کو نشانہ بنانے اور اسلام کو بدنام کرنے والے دہشتگرد انصاف سے بچ نہیں پائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: افغانستان میں امریکی ڈرون حملہ، القاعدہ رہنماؤں سمیت 15 افراد ہلاک

واضح رہے کہ 2008 میں میریٹ ہوٹل اسلام آباد میں ہونے والے دھماکے میں 2 امریکی فوجیوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہو ئے تھے جب کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد جاں بحق اور سری لنکن ٹیم کے 6 کھلاڑی زخمی ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔