نجم سیٹھی بطور ’’چیئرمین پی سی بی‘‘ تیسری اننگز کھیلنے کیلیے تیار

سلیم خالق  جمعرات 30 مارچ 2017
 ماضی کی طرح اس بار بھی نجم سیٹھی کے تقرر کو عدالت میں چیلنج کیے جانے کا امکان روشن ہے۔ فوٹو: فائل

ماضی کی طرح اس بار بھی نجم سیٹھی کے تقرر کو عدالت میں چیلنج کیے جانے کا امکان روشن ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: نجم سیٹھی بطور چیئرمین پی سی بی’’تیسری اننگز ‘‘ کھیلنے کیلیے تیار ہوگئے ہیں جب کہ وزیر اعظم کی جانب سے شہریارخان کا استعفیٰ منظور ہوتے ہی اس حوالے سے کام شروع ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق ’’ایکسپریس‘‘ نے کئی دن قبل ہی اس حوالے سے نیوز بریک کردی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریارخان نے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کر لیا اور نجم سیٹھی نئے چیئرمین ہوں گے اب اس حوالے سے شہریارخان نے آج تصدیق بھی کر دی۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے عہدے کی معیاد 6 اگست 2017 کو پوری ہوگی اور وہ مزید کام نہیں کرنا چاہتے جب کہ وہ اپنا استعفیٰ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم نواز شریف کو بھیج چکے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نجم سیٹھی کو نیا چیئرمین بنانے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے، جیسے ہی وزیر اعظم نے شہریارخان کا استعفیٰ منظور کیا اس حوالے سے پیش رفت شروع ہو جائے گی، قوانین کے تحت منطوری کے 28دن کے اندر الیکشن کرانا ہوتے ہیں، پی سی بی گورننگ بورڈ میں شامل کوئی بھی شخص الیکشن میں حصہ لے سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف پی ایس ایل فائنل کے حوالے سے ’’سیاسی فوائد‘‘ حاصل ہونے پر نجم سیٹھی سے بہت خوش اور انھیں چیئرمین بنا کر انعام دینا چاہ رہے ہیں اوراسی لیے گورننگ بورڈ میں کوئی بھی ان کے مقابل الیکشن میں حصہ نہیں لے گا اس طرح وہ بلا مقابلہ منتخب ہو جائیں گے۔ گورننگ بورڈ ارکان کی معیاد 16 اگست کو مکمل ہو گی، اس وقت تمام ارکان نجم سیٹھی کے حامی ہیں لہٰذا ان کی کوشش ہے کہ جلد از جلد الیکشن کرا کر منتخب ہو جائیں۔

یاد رہے کہ 69 سالہ نجم سیٹھی اس سے قبل جون 2013 سے جنوری 2014 اور پھر فروری 2014 سے16 مئی 2014 تک بطور چیئرمین کام کر چکے ہیں اور اس دوران سابق چیئرمین ذکا اشرف سے ان کی قانونی جنگ چلتی رہی جس کے بعد مئی 2014 میں ہی شہریارخان کو ’’ڈمی‘‘ چیئرمین بنا کر نجم سیٹھی طاقتور ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیف بن گئے،83 سالہ شہریارخان نے گزشتہ برس انگلینڈ میں دل کا آپریشن بھی کرایا تھا، وہ کھل کر کام کا موقع نہ ملنے کے سبب پہلے بھی کئی بار مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کر چکے مگر انھیں عمل درآمد سے روک دیا گیا تھا۔ ماضی کی طرح اس بار بھی نجم سیٹھی کے تقرر کو عدالت میں چیلنج کیے جانے کا امکان روشن ہے، وہ اس حقیقت سے واقف اور توڑ کیلیے وکلا سے مشاورت بھی شروع کر دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔