- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
شام کے شہر ادلیب میں کیمیائی حملہ، بچوں سمیت 58 افراد ہلاک
دمشق: شام کے جنگ زدہ شہر ادلیب میں ہونے والے تازہ کیمیائی حملے میں 58 افراد ہلاک ہوگئے جن میں کم ازکم 12 بچے بھی شامل ہیں۔
شام میں جنگی معاملات پر نظر رکھنے والی شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق مشتبہ کیمیائی حملہ شمال مشرقی شام کے اس علاقے میں کیا گیا ہے جہاں مبینہ طور پر حکومت کے خلاف لڑنے والے باغی سرگرم تھے۔ آبزرویٹری کے مطابق حملہ خان شیخون کے علاقے میں کیا گیا جس میں حکومتی اور روسی جیٹ طیاروں نے حصہ لیا۔ علاقے میں کام کرنے والے طبی رضاکاروں نے بتایا کہ شامی افواج کی جانب سے اسپتال اور شفاخانوں پر بھی بمباری کی گئی جہاں زخمیوں کا علاج کیا جارہا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ ادلیب کے گنجان آباد علاقے میں منگل کی صبح کیا گیا جس کے بعد علاقے میں لوگوں کو انتہائی ابتر اورتشویشناک حالت میں دیکھا گیا جب کہ بعد ازاں اسی اسپتال کو راکٹ سے بھی نشانہ بنایا گیا۔
شامی تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں 58 افراد ہلاک ہوئے جن میں 11 بچے شامل ہیں جب کہ حزبِ اختلاف کے ترجمان نے 100 افراد کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب شامی حکومت نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کی ہے جب کہ روسی افواج نے بھی کسی قسم کے فضائی حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔