شام کے شہر ادلیب میں کیمیائی حملہ، بچوں سمیت 58 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 4 اپريل 2017
حملہ گنجان آباد علاقے میں کیا گیا جب کہ اسی علاقے میں اسپتال پر بھی راکٹ داغے گئے، فوٹو؛ فائل

حملہ گنجان آباد علاقے میں کیا گیا جب کہ اسی علاقے میں اسپتال پر بھی راکٹ داغے گئے، فوٹو؛ فائل

دمشق: شام کے جنگ زدہ شہر ادلیب میں ہونے والے تازہ کیمیائی حملے میں 58 افراد ہلاک ہوگئے جن میں کم ازکم 12 بچے بھی شامل ہیں۔

شام میں جنگی معاملات  پر نظر رکھنے والی شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق مشتبہ کیمیائی حملہ شمال مشرقی شام کے اس علاقے میں کیا گیا ہے جہاں مبینہ طور پر حکومت کے خلاف لڑنے والے باغی سرگرم تھے۔ آبزرویٹری کے مطابق حملہ خان شیخون کے علاقے میں کیا گیا جس میں حکومتی اور روسی جیٹ طیاروں نے حصہ لیا۔ علاقے میں کام کرنے والے طبی رضاکاروں نے بتایا کہ شامی افواج کی جانب سے اسپتال اور شفاخانوں پر بھی بمباری کی گئی جہاں زخمیوں کا علاج کیا جارہا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ ادلیب کے گنجان آباد علاقے میں منگل کی صبح کیا گیا جس کے بعد علاقے میں لوگوں کو انتہائی ابتر اورتشویشناک حالت میں دیکھا گیا جب کہ بعد ازاں اسی اسپتال کو راکٹ سے بھی نشانہ بنایا گیا۔

شامی تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں 58 افراد ہلاک ہوئے جن میں 11 بچے شامل ہیں جب کہ حزبِ اختلاف کے ترجمان نے 100 افراد کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب شامی حکومت نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کی ہے جب کہ روسی افواج نے بھی کسی قسم کے فضائی حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔