رٹائرڈ کرنل کی گمشدگی، دشمن ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا شبہ

صالح مغل  پير 10 اپريل 2017
حبیب ظاہر بھارتی سرحد کے قریب لاپتہ ہوئے، تھانہ روات میں بیٹے نے مقدمہ درج کرا دیا، نیپالی دفتر خارجہ۔ فوٹو: فائل

حبیب ظاہر بھارتی سرحد کے قریب لاپتہ ہوئے، تھانہ روات میں بیٹے نے مقدمہ درج کرا دیا، نیپالی دفتر خارجہ۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: ملازمت کے بہانے نیپال بلا کرلاپتہ کیے جانے والے پاک فوج کے رٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل کے بیٹے محمد سعد حبیب تھانہ روات میں مقدمہ درج کرادیا ہے۔

رٹائرڈ کرنل کی گمشدگی میں دشمن ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے کیونکہ ریکروٹنگ ویب سائٹ بھارت کی نکلی ہے۔ پولیس نے اغوا و دھوکا دہی وغیرہ کی دفعات 365/420/120B کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کیلیے نیپالی حکومت کے ساتھ رابطہ کیاگیا ہے جبکہ نیپال کے دفتر خارجہ کے ترجمان بھارت راج پوڈل کے مطابق پاکستانی فوج کے سابق افسرکے لاپتہ ہونے کی تحقیقات کا آغازکر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارت داخلہ اور محکمہ پولیس کو واقعے کی تحقیقات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

ادھر پاکستانی اداروں کی جانب سے حبیب ظاہرکی ای میلز پرکی گئی ابتدائی تحقیقات کے مطابق انھیں مارچ میں ’اسٹارٹ سولوشنز‘ نامی ویب سائٹ سے مارک تھامسن نے ای میل کے ذریعے ساڑھے 3 ہزار سے ساڑھے 8 ہزار ڈالر کی تنخواہ پر نائب صدر اور زونل ڈائریکٹر (سیکیورٹی) کی پیشکش کی تھی۔ انھیں ملازمت کنفرم کرنے کیلیے کٹھمنڈو آنے کا کہا گیا اور عمان ایئرلائن کی بزنس کلاس کا ٹکٹ بھی بھجوایا گیا۔

کٹھمنڈو میں پاکستانی امورکے ذمے دار جاوید عمرانی نے کہا کہ نیپالی وزارت خارجہ کو گمشدگی سے آگاہ کردیا گیا ہے اوراب ان کے جواب کا انتظار ہے۔نیپال پہنچنے پر جاوید انصاری نامی شخص نے انھیں نیپالی موبائل فون سم کارڈ بھی فراہم کیا تھا۔حبیب ظاہرکے اہلخانہ اور دوستوں کے مطابق برطانوی نمبر سے انٹرویوکیلیے آنے والا فون کمپیوٹرائزڈ تھا جبکہ ای میل اور اس سے منسلک ویب سائٹ کا ڈومین بھارت میں رجسٹرڈ ہے جس کے باعث تشویش ظاہرکی جارہی ہے کہ اس اغوا کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب راولپنڈی پولیس کو درخواست میں خدشہ ظاہرکیا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل (ر) محمد حبیب ظاہرکو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دیکر مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کیلیے اغوا کرکے غیر ملکی ایجنسیوںکے حوالے کیا گیا اور ملزمان کا ایجنڈا پاکستان دشمن ہوسکتاہے۔شبہ ہے کہ مارک تھامسن نامی شخص نے جاوید انصاری کے ذریعے پاکستان سے نوکری کے بہانے جعل سازی سے ورغلا کر بلایا، میرے والد چونکہ ایک رٹائرڈ آرمی آفیسر ہیں اس لیے خدشہ ہے کہ ان کو یہ افراد مخصوص ایجنڈے کے ساتھ مارک تھامسن کی کمپنی START SOLUTION کے ذریعے کسی مخصوص ایجنڈا کے تحت دشمن ممالک کی ایجنسیوںکے حوالے کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل (ر) محمد حبیب ظاہرکا رابطہ نیپال کے جس علاقے میں منقطع ہوا وہ نیپال اوربھارت کا سرحدی علاقہ بتایا جاتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے تفتیش کے دوران دیے گئے فون نمبر اور ویب سائٹ سے متعلق چھان بین کی تو بیرون ملک کے دونوں نمبر مسلسل بند ملے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔