پولیس نے مشال قتل کیس کے مزید 2 اہم ملزمان کو گرفتارکرلیا

ویب ڈیسک  اتوار 23 اپريل 2017
ملزم بلال بخش پرطلبا کو اشتعال دلانے اورمشال خان اوران کےساتھیوں کوقتل کرنے کا نعرہ لگانےکا الزام ہے، ڈی پی او مردان. فوٹو:فائل

ملزم بلال بخش پرطلبا کو اشتعال دلانے اورمشال خان اوران کےساتھیوں کوقتل کرنے کا نعرہ لگانےکا الزام ہے، ڈی پی او مردان. فوٹو:فائل

مردان: پولیس نے  مشال قتل کیس کے مزید 2 اہم ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد اس کیس میں گرفتارملزمان کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔

ڈی پی او مردان ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے قتل میں ملوث ملزمان کی ویڈیو کی مدد سے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور مزید 2 اہم ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ گرفتار ملزم بلال بخش پر یونیورسٹی میں جمع ہونے والے طلبا کو اشتعال دلانے اور مشال خان اور ان کے ساتھیوں کو قتل کرنے کا نعرہ لگانے کا الزام ہے۔

ڈی پی او مردان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملزم بلال بخش یونیورسٹی میں کمپیوٹر آپریٹر ہے جسے یونیورسٹی انتظامیہ نے گیٹ سکیورٹی کا انچارج تعینات کیا تھا جب کہ دوسرا ملزم عامر ہے جو یونیورسٹی کا طالب علم ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم عامر کو ویڈیو میں مشال خان کی لاش کی بے حرمتی کرتے اور ڈنڈے برساتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مشال کے قتل سے قبل کی ایک ویڈیو منظرعام پر آئی ہے جس میں واضح طور پر سنا اور دیکھا جاسکتا ہے کہ مشتعل طالب علم کہہ رہے ہیں کہ آؤ مشال کو تلاش کریں اور اسے مار دیتے ہیں جب کہ پولیس نے اس ویڈیو کی بنیاد پر گرفتاریاں تیز کردیں اور اب تک 30 ملزمان کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔