تربت میں ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکا، 4 اہلکار شہید اور 3 زخمی

ویب ڈیسک  اتوار 23 اپريل 2017
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ فوٹو: فائل

دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ فوٹو: فائل

کوئٹہ: تربت میں ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔

فورسز ذرائع کے مطابق اتوار کی شام مند میں گواک کے مقام پر قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، حکام کے مطابق دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس کے نتیجے میں ایف سی کی ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ ایف سی کا قافلہ علاقے میں معمول کی گشت پر تھا جب وہ نامعلوم شدت پسندوں کی جانب سے ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کی زد میں آگیا۔ زخمی ہونے والے ایف سی اہلکاروں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کے لیے تربت اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ ایف سی اور لیویز کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر واقع کی تحقیقات شروع کردی۔ دھماکے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کردی گئی جبکہ سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے فورسز کے قافلے پر حملے میں 4 جوانوں کی شہادت کے واقعہ کی شدید مذمت اور قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، انھوں نے مادر وطن کو ایسے تمام عناصر سے پاک کرلینے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ایف سی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، انھوں نے شہداکے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور لواحقین کیلیے صبر کی دعا کی جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایف سی اہلکاروں نے معصوم شہریوں اور مادر وطن کے تحفظ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔