- مقتول قرار دی گئی بچی 3 سال بعد مل گئی، پولیس نے ملزم سے اقبال جرم بھی کرالیا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ ہرشا بھوگلے نے بتادیا
- عراق میں ہم جنس پرستی پر 15 سال قید کی سزا کا قانون منظور
- لاہور کے اسپتال میں ڈکیتی، ڈاکوؤں نے مریضوں اور عملے کو لوٹ لیا
- پی سی بی نے قومی ٹیم کے کوچز کا باقاعدہ اعلان کردیا
- وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ
- عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او چاہتے ہیں جو انہیں نہیں ملے گا، عظمی بخاری
- برطانیہ؛ بچیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر 24 ملزمان کو 346 سال قید
- خراب پرفارمنس؛ صائم، عثمان، اعظم خان کا مستقبل کیا ہوگا؟ کپتان کا بیان آگیا
- کراچی میں دیوروں کے ہاتھوں بھابھی قتل
- کراچی اور بلوچستان پولیس کو مطلوب بی ایل اے کا دہشتگرد ساتھی سمیت گرفتار
- رشتے دار کو خون دینے اسپتال آنے والا نوجوان حادثے میں جاں بحق
- امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف مظاہرین پر پولیس کا حملہ؛ متعدد طلبا زخمی
- ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں مختلف ممالک کا اظہار دلچسپی
- ایف بی آر کے گریڈ 20 تا 22 کے 36 افسروں کے تقرر و تبادلے
- پی ٹی آئی مذاکرات کے بجائے ڈیل کی درخواستیں دے رہی ہے، شرجیل میمن
- ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم
- پی ٹی آئی فوج کے بعد حکومت سے بھی مذاکرات کریگی، فیصل واوڈا
- آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بازید خان نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
افغان آرمی چیف اور وزیر دفاع نے استعفیٰ دیدیا
کابل: افغان آرمی چیف اور وزیر دفاع نے مزار شریف واقعہ پر استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 4 روز قبل افغانستان کے شہر مزار شریف پر ہونے والے حملے کے ردعمل میں آرمی چیف جنرل شیر محمد کریمی اور وزیر دفاع نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: افغانستان میں فوجی تربیتی کیمپ پر حملہ، ہلاکتیں 140 ہو گئیں
ترجمان افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں فوجی تربیتی مرکز پر حملہ تاریخ کا بدترین حملہ تھا جب کہ افغان حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغان آرمی چیف اور وزیر دفاع نے مزار شریف حملے پر استعفیٰ دیا ہے۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل مزار شریف میں فوجی تربیتی مرکز پر ہونے والے حملے میں 140 فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ مزار شریف حملے کے بعد سے عوام کی جانب سے حکومت پر آرمی چیف اور وزیر دفاع سے استعفیٰ لینے کے لئے شدید دباؤ تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔