- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
آئی سی سی میں بگ تھری کا باب بند ہوگیا
دبئی: آئی سی سی اجلاس میں بگ تھری سے متعلق ووٹنگ ہوئی جس میں بگ تھری کے حق میں صرف 2 اور مخالفت میں 8 ووٹ ڈالے گئے جس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں بگ تھری کا باب بند ہوگیا۔
بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا نے 2014 میں آئی سی سی میں ’’بگ تھری ماڈل‘‘ نافذ کردیا تھا جس کے تحت تینوں ملکوں کو کرکٹ کا مالی اور انتظامی کنٹرول مل گیا تھا۔ اس ماڈل کے مطابق آئندہ 8 برس تک آئی سی سی کی ہونے والی آمدنی کا 27.4 فیصد بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ میں تقسیم ہونا تھا جب کہ سب سے زیادہ حصہ 20.3 فیصد بھارت، 4.4 فیصد انگلینڈ اور 2.7 فیصد آسٹریلیا کو ملنا تھا لیکن اب بھارتی کرکٹ بورڈ آئی سی سی کی آمدنی سے 570 ملین ڈالر مانگ رہا تھا جب کہ آئی سی سی نے 400 ملین ڈالر کی پیش کش کی تھی۔
رواں برس فروری میں آئی سی سی نے اپنے 2014 کے فیصلے کو واپس لے لیا تھا اور نیا گورننس اور ریونیو کی تقسیم کا ماڈل پیش کیا تھا لیکن بھارت نے اس پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے نئے ماڈل کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ آئی سی سی میں بگ تھری اور بھارت کے اس رویئے کے بعد بگ تھری کے معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی بورڈ میٹنگ میں ووٹنگ ہوئی جس میں بگ تھری کے حق میں صرف 2 اور مخالفت میں 8 ووٹ آئے جس کے بعد کرکٹ سے بگ تھری کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ بگ تھری کے حوالے سے اس فیصلے کی توثیق جون میں ہونے والے سالانہ اجلاس میں کی جائےگی۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی کے سابق چیرمین ششانک منوہر بھی بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا پر مشتمل بگ تھری ماڈل کے سخت خلاف ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔