مانچسٹر میں میوزک کنسرٹ کے بعد خودکش حملہ،22 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 23 مئ 2017

مانچسٹر: داعش نے مانچسٹر میوزک کنسرٹ کے دوران خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جب کہ اس دھماکے میں 22 افراد ہلاک اور 59 زخمی ہوئے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ’’داعش‘‘ نے مانچسٹر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ’’خلافت کے سپاہی‘‘ نے انجام دی ہے۔

قبل ازیں مانچسٹر پولیس کے چیف کانسٹیبل ایان ہاپکنز نے علی الصبح ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ دھماکا ایک خود کش حملہ آور نے کیا تھا جو کنسرٹ کے شرکاء میں موجود تھا اورموقع ہی پرہلاک ہوگیا جب کہ اس حوالے سے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا بہت خوفناک اورزوردارتھا جس سے ہرطرف دھواں چھا گیا۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مانچسٹردھماکے پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مانچسٹردھماکا دہشت گردی کی کارروائی ہے، جس میں معصوم بچوں اورنوجوانوں کونشانہ بنایا گیا، یہ واقعہ شمالی انگلینڈ پرہونے والا بدترین حملہ ہے، ہماری تمام ہمدردیاں دھماکے میں مرنے والوں کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں جب کہ کنسرٹ میں دھماکا بیمار ذہنوں کی بزدلانہ کاروائی ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ پولیس حملہ آوروں تک پہنچ چکی ہے، مانچسٹرمیں سیکیورٹی میں غیرمعمولی اضافہ کیا گیا ہے، سکیورٹی اہلکاروں اور امدادی کارکنوں نے کمال بہادری دکھائی جب کہ دھماکے میں معصوم بچوں اورنوجوانوں کونشانہ بنایا گیا۔

وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے مانچسٹر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف برطانوی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم میلکم ٹرن بال نے اسے خصوصا بدترین حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان کے شہری مانچسٹر حملے پر شدید صدمے کا شکار ہیں۔

دوسری جانب برطانوی پولیس نے کہا ہے کہ مانچسٹر میں کنسرٹ کے دوران خود کش حملے میں ملوث مبینہ خود کش حملہ آور کا نام سلمان عبیدی ہے جو برطانیہ میں قیام پذیر تھا تاہم اس کا تعلق لیبیا سے ہے، مانچسٹر پولیس چیف کا کہنا ہے کہ سلمان عبیدی کی عمر 22 سال ہے اور اس کا خاندان لیبیا کے سابق صدر معمرقذافی کے دور میں برطانیہ آیا،سلمان عبیدی 1994 میں  مانچسٹر میں پیدا ہوا جب کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ سلمان  کا خاندان معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد واپس چلاگیا تاہم اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: عالمی برادری کی مانچسٹر دھماکے کی پرزور مذمت

مانچسٹر دھماکے کے بعد برطانوی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں جس کے دوران ایک شخص کی گرفتاری کی بھی تصدیق کی گئی ہے ، گرفتار شخص کا تعلق ایشیا سے بتایا گیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ادھر دھماکے کے بعد کنزرویٹیو پارٹی سے تعلق رکھنے والی تھریسا مے اور لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن دونوں نے اپنی انتخابی مہم ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ برطانیہ میں 8 جون 2017 کو عام انتخابات ہونے ہیں۔

واضح رہے کہ مانچسٹرارینا کے سٹی سینٹر میں امریکی گلوکارہ آریانا گرانڈے کے کنسرٹ میں دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک جب کہ 60 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔