بنی گالا اراضی حلال کے پیسوں سے خریدی عدالت میں ثابت کروں گا، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعرات 1 جون 2017
ڈاکٹر عافیہ سمیت متعدد پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں بند ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں، چیرمین پی ٹی آئی - فوٹو: پی پی آئی

ڈاکٹر عافیہ سمیت متعدد پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں بند ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں، چیرمین پی ٹی آئی - فوٹو: پی پی آئی

ایبٹ آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بنی گالا اراضی حلال کے پیسوں سے خریدی جسے عدالت میں ثابت کردوں گا۔

ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک جھوٹ بولنے کے بعد 100 جھوٹ بولنے پڑتے ہیں اور اس کے بعد بھی کسی قطری کا خط لانا پڑتا ہے، جمائما کو بنی گالا اراضی کی خریداری کے لیے بھیجی گئی رقوم کی رسیدیں مل گئی ہیں اور اب انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا، عدالتوں میں فریقین کا موقف سننے کے بعد ہی فیصلہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنی گالہ اراضی حلال پیسے سے خریدی ہے، جس طرح چاہے تحقیقات کر لی جائے، ہم کسی صورت بلیک میل نہیں ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی نے نواز شریف کے کہنے پر ڈرامہ کیا ہے۔ یہ ن لیگ کی پرانی عادت ہے۔ پہلے مشاہداللہ اور پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا اور اب بڑے منصوبے کے ساتھ جے آئی ٹی پر حملہ کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ مافیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو ڈان قرار دیا۔ نہال ہاشمی کی جگہ صرف جیل میں ہے۔ تحقیقاتی حکام کے بچوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

چیرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت متعدد پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں بند ہیں، جن کی کوئی خبر گیری کرنے والا نہیں۔ دوسری جانب ہماری حکومتوں نے ایمل کانسی، رمزی یوسف کو پکڑ کر امریکا کے حوالے کردیا۔ پاکستانی ایسی قوم ہیں جس پر جتنا ظلم ہوتا رہے کوئی پوچھنا والا نہیں۔ یہ ٹھیک ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کسی ریاست کی عزت اس وقت ہوتی ہے جب وہ اپنی قوم اور اپنے لوگوں کی عزت اور حفاظت کرتی ہے ۔ چیرمین تحریک انصاف نے حضرت علیؓ کے قول کا حوالہ دیا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں چل سکتا۔ مدینے کی ریاست عدل و انصاف پر قائم تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم کرپشن کرے تو کیا ہمارا نظام اسے پکڑ سکتا ہے۔

عمران خان نے خیبرپختون خوا میں ہڑتالی ڈاکٹروں کے حوالے سے کہا کہ سرکاری ڈاکٹر صرف ایک گھنٹہ اسپتال میں آتے ہیں۔ ہم نے حاضری کا بائیو میٹرک سسٹم شروع کیا جس کے خلاف ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے۔ ڈاکٹروں کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے۔ طبی شعبے میں اصلاحات ضرور کریں گے۔ ہڑتالی ڈاکٹرز مریضوں کی اموات کے ذمہ دار ہیں۔ عدالت کا فیصلہ ہے کہ بنیادی خدمات کا عملے ہڑتال نہیں کرسکتا۔ ڈاکٹروں نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔