- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
- پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10 فیصد اضافہ
- زمین سے 1450 نوری سال دور ویری ایبل ستاروں کی تصویر عکس بند
- کم وقت میں زیادہ سویٹر پہننے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- فوری طور پر خون روکنے والی پٹی
- پی ٹی آئی کے مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
- ایلون مسک سے’خودکارگاڑیوں‘ کے دعوے پر تفتیش شروع
- کراچی کے ترقیاتی فنڈز میں بندر بانٹ، ٹھیکدار کو کام شروع بغیر ہی 10 کروڑ روپے کی ادائیگی
- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
ثابت ہوگیا وزیراعظم نے جے آئی ٹی میں کوئی نئی بات نہیں کی، عمران خان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی گفتگو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے جے آئی ٹی میں کوئی نئی بات نہیں کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ویڈیو پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی سے نکلنے کے بعد جو میڈیا سے گفتگو کی وہ پہلے سے لکھی ہوئی تقریر تھی جو انہوں نے جے آئی ٹی میں جانے سے پہلے ہی پڑھ لی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انہوں نے جے آئی ٹی کو نئی چیز فراہم نہیں کی اور نہ ہی کوئی ثبوت دیے، ان کا ایک ہی دفاع تھا اور وہ تھا قطری شہزادے کا خط لیکن اب جبکہ قطری نہیں آرہا تو اب ان کے پاس کوئی چیز موجود نہیں یہ بتانے کے لیے کہ پیسے یہاں سے لندن کے محلات لینے کے لیے کیسے باہر گئے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کی تقریر میں سب سے شرمناک بات یہ تھی کہ وہ اس معاملے کو اس طرح پیش کررہے ہیں کہ جیسے ان کے خلاف یہ کوئی سازش ہے، اور یہ سازش کون کررہا ہے؟ ان کا اشارہ دو ہی طرف ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ فوج اور عدلیہ مل کر یہ سازش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی کی وزیراعظم نوازشریف سے 3 گھنٹے پوچھ گچھ
عمران خان نے کہا کہ میں یہ بات یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جب نئے آرمی چیف اور نئے چیف جسٹس آئے تو مریم نواز نے ٹوئیٹ کی تھی کہ اندھیری نکل گئی، طوفان نکل گیا، یعنی حالات اچھے ہوگئے، اس کا مطلب یہ ہے کہ نئے آرمی چیف اور چیف جسٹس دونوں ہی پر انہیں پورا اعتماد تھا اور آج وہ ان ہی پر انگلیاں اٹھارہے ہیں۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم نواز شریف کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا جس میں پیشی کے بعد وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان میں کوئی ایسا خاندان نہیں جس کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو لیکن مخالفین جتنے بھی جتن اور سازشیں کر لیں ناکام و نامراد رہیں گے۔
واضح رہے کہ پاناما پیپرکیس کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے روبرو وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز 5 جب کہ حسن نواز 2 مرتبہ پیش ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ جے آئی ٹی نے شہباز شریف، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، اسحاق ڈار اور پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک کو طلبی کے سمن بھی جاری کررکھے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔