- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
بنگلا دیش کی معروف اداکارہ نے فلم انڈسٹری چھوڑکرتبلیغ شروع کردی
ڈھاکا: بنگلا دیش کی مشہور و معروف اداکارہ نے فلمی صنعت کو خیرباد کہہ کر تبلیغ شروع کردی۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق 22 سالہ ادکارہ نازنین اختر ہیپی نے اپنے نام کے ساتھ اپنا حلیہ بھی بالکل تبدیل کرلیا ہے اور اب وہ نہ صرف پورا برقعہ بلکہ ہاتھوں اور پیروں کو چھپانے کے لیے دستانے اور موزے بھی پہنتی ہیں۔ انہوں نے اپنا نیا نام امتااللہ رکھا ہے اور اپنے ماضی سے رشتہ یکسر منقطع کرکے مدرسے میں قرآن پڑھنے کے ساتھ ساتھ تبلیغ شروع کردی ہے۔
رواں ماہ ان کی زندگی پر نئی کتاب شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ ان کے اندر یہ تبدیلی کیسے آئی۔ بنگلا دیشی عوام نے امتااللہ کی کتاب کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور اشاعت کے بعد کچھ ہی دیر میں ان کی کتاب کے ہزاروں کاپیاں فروخت ہوگئیں جس کے بعد ناشرین ایک ماہ میں دوسری بار کتاب شائع کررہے ہیں۔ کتاب کا نام ’’ہیپی سے امتااللہ تک‘‘ ہے، جس کے مصنف عبداللہ فاروق اور ان کی اہلیہ صادقہ سلطانہ ہیں، یہ کتاب امتاللہ کے براہ راست انٹرویو پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے اپنی کایا پلٹ کی وجوہات بیان کیں۔
ناشرین نے کتاب کی مقبولیت کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ اداکارہ نے شان و شوکت اور شہرت کی زندگی چھوڑ کر کیوں ایک مذہبی زندگی اپنائی۔
نازنین اختر ہیپی 2013 میں بنگلا دیش کی ایک فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے کے بعد شہرت کی بلندیوں تک پہنچ گئی تھیں۔ نازنین اختر 2014 میں اس وقت ملکی و غیر ملکی میڈیا کی خبروں کی زینت بنیں جب انہوں نے بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی روبیل حسین پر جنسی زیادتی اور شادی کے وعدہ سے پھرنے کا الزام عائد کیا تاہم عدالت میں کیس چلا جس کے دوران ہیپی نے الزامات واپس لے لیے اور جج نے کھلاڑی کو بے گناہ قرار دے دیا۔
کتاب کے مصنف عبداللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ روبیل کے ساتھ تنازع اور عدالتی جنگ ہارنے کے بعد ہیپی نے نئی فلم میں کام شروع کیا جس کی شوٹنگ کے دوران ایک رات انہوں نے اپنی زندگی تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا اور تبلیغی جماعت میں شامل ہوگئیں۔ انہوں نے فیس بک سے اپنی ہزاروں تصاویر ڈیلیٹ کرکے فلمی دنیا کو خیر باد کہا اور مکمل پردہ کرنا شروع کر دیا۔
امتااللہ کا کہنا ہے کہ ان کا نیا جنم ہوا ہے۔ شوبز میں واپسی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ جہنم کی آگ میں قدم نہیں رکھنا چاہتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب کوئی ان کے ناخن تک نہیں دیکھ سکتا اور وہ رشتہ ازدواج میں بھی منسلک ہوچکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔