- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
عمران خان آج بھی ٹیکس چور اور جواری ہیں، اسحاق ڈار
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عمران خان آج بھی ٹیکس چور اور جواری ہیں تو وہ کس منہ سے نوازشریف کے خلاف آرٹیکل 62 اور 63 کی بات کرتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جہاں وزیر خزانہ سے حدیبیہ پیپرز ملز اور ان کے بیان حلفی سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہمیں جے آئی ٹی میں بلایا جارہا ہے
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ انہیں پہلی بار جے آئی ٹی میں بلایا گیا اورمقررہ وقت سے پہلے ہی یہاں آگئے تھے۔ جے آئی ٹی نے جو سوالات پوچھے ان کے جوابات دے دیے اور تمام معاملات شفاف ہیں، پاناما پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں جب کہ جن کے نام پاناما میں ہیں وہ دوسری جماعتوں میں ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں تاہم چند ریفرنسز پرویز مشرف کے زمانے میں جھوٹ کی بنیاد پر بنائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے تمام حساب پیش کردیا ہے اور پرویز مشرف دور میں ان کا دیا گیا بیان ردی کے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا، وہ بیان حلفی ان کے ہاتھ سے نہیں لکھا ہوا، اس پر ان سے زبردستی دستخط کروائے گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگلے 12 سال میں پاکستان دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا اور جب بھی ملک میں استحکام آتا ہے یہ تماشا شروع ہوجاتا ہے لہذا 23 سال سے جاری اس تماشے کو اب ختم ہوجانا چاہیے۔ دنیا میں کہیں بھی ایسی پٹیشن نہیں دائر ہوتی جو ملک میں ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار کیس میں جے آئی ٹی کا طریقہ کار طے کیا تھا، جج کے بیٹے کیلیے کوئی اور قانون اوروزیراعظم کے بیٹے کیلیے کوئی اورقانون نہیں ہونا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کی بہن عظمی اور علیمہ کو بھی اگر ایسے بلایا جائے گا تو برا لگے گا، مریم نواز شریف وزیر اعظم کے ساتھ قوم کی بھی بیٹی ہے، سپریم کورٹ مریم نواز کو ایسے بلانے پر نوٹس لے،جے آئی ٹی مریم نواز کو بلانے کے بجائے ان کو سوالات بھیجے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جو منہ میں آئے بول دینا بڑا آسان ہے لیکن آدمی کو سوچ سمجھ کر بات کرنا چاہیے، عمران خان بنیادی طور پر ڈرپوک آدمی ہیں، یہ تو اپنی شادی بھی چھپاتے ہیں ، ان کی جمائمہ سے شادی بھی جہاں بتاتے ہیں وہاں نہیں کہیں اور ہوئی ہے، وہ کس منہ سے نوازشریف کے خلاف 62 اور 63 کا کیس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عطیات کی رقم سے جوا کھیلا، وہ آج بھی ٹیکس چور اور جواری ہیں، ان کے لیے کیلی فورنیا کا کیس ہی کافی ہے۔ وہ پیسے باہر بھیجنے کی بات کرنے سے پہلے اپنے دائیں بائیں اے ٹی ایم مشینوں کو دیکھیں۔ عمران خان کے جھوٹ ان کے منہ پر آئیں گے اور صرف سچ باقی رہے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ جب سے 2013 کا الیکشن ہوا ہے اس وقت سے عمران خان کو چین نہیں آیا، انہوں نے نوجوانوں کا اخلاق تباہ کردیا ہے، ان سے کوئی اور تماشا کروارہا ہے، عمران خان وزارت عظمیٰ کیلیے پرویز مشرف کی جوتیاں چاٹتے رہے اور پھر ریفرنڈم کی حمایت پر انڈے کھائے۔ عمران بتائیں کہ ان کی وفاداری پاکستان کے ساتھ ہے یا یہودیوں کے ساتھ، میں چارٹرڈ اکاونٹنٹ ہوں لیکن عمران خان بتائیں کہ ان کے اثاثے مجھ سے زیادہ کیسے ہوگئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی میں وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز سے پوچھ گچھ
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حسن نواز، حسین نواز، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔