چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی راہداری ضمانت منظور

ویب ڈیسک  منگل 11 جولائی 2017
ایف آئی اے نے دیگر افسران کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، درخواست میں موقف: فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے دیگر افسران کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، درخواست میں موقف: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 17جولائی تک ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ظفر حجازی کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری کی سماعت کی۔ ساعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ آپ کو متعلقہ فورم پر جانے میں کیا مسئلہ ہے جس پر ظفر حجازی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، متعلقہ فورم پر جانے کےلیے راہداری ضمانت دے دیں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج

عدالت نے ظفر حجازی کی راہداری ضمانت 10 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو گوفتاری سے روک دیا جب کہ چیرمین ایس ای سی پی کو 17 جولائی تک ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کی جانب سے میڈیکل کی بنیاد پرضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست جمع کرائی گئی،درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے چوہدری شوگرمل کا ریکارڈ طلب کیا جب کہ ایف آئی اے نے الزام لگایا کہ میں نے ماتحت افسران کو ٹیمپرنگ کی ہدایت کی۔ درخواست میں ظفرحجازی نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے نے دیگرافسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، درخواست ضمانت منظورکرکے ایف آئی اے کوگرفتاری سے روکا جائے اورمیڈیکل  بنیاد پرضمانت قبل از گرفتاری دی جائے تاکہ شامل تفتیش ہوکرالزامات کو جھوٹا ثابت کرسکوں۔ درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ ظفرحجازی ادویات لے رہے ہیں اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کرا رکھا ہے جیل کا ماحول صحت کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے نے چیرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے لیے ایس ایچ او، ایس آئی یو افضل نیازی کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔