پاناما کیس میں شریف خاندان 14 سال قید کی طرف جارہا ہے، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  منگل 18 جولائی 2017
وزیراعظم کی نااہلی دیوار پر لکھی ہوئی نظر آرہی ہے کوئی معجزہ ہی انہیں قید اور نااہلی سے بچاسکتا ہے، ترجمان پی ٹی آئی فوٹو : فائل

وزیراعظم کی نااہلی دیوار پر لکھی ہوئی نظر آرہی ہے کوئی معجزہ ہی انہیں قید اور نااہلی سے بچاسکتا ہے، ترجمان پی ٹی آئی فوٹو : فائل

 اسلام آباد: تحریک انصاف کےترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاناما کا معاملہ شریف خاندان کی 14 سال قید کی جانب جارہا ہے اب کوئی معجزہ ہی انہیں  قید اور نا اہلی سے بچاسکتا ہے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کی نظریں سپریم کورٹ اور ججز پر ہیں پاناما کیس کا معاملہ براہ راست نوازشریف، مریم، حسن اور حسین نواز کی 14سال قید کی طرف جا رہا ہے، کوئی معجزہ ہی نواز شریف کی فیملی کو 14 سال قید اور 10 سال کی نا اہلی سے بچا سکتا ہے، وزیراعظم کی نااہلی دیوار پر لکھی ہوئی نظر آرہی ہے، اب نوازشریف جائیں گے اور نیا وزیراعظم آئے گا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لگتا ہے اب استعفیٰ دیا نہیں بلکہ لیا جائے گا

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ شریف فیملی کے اپارٹمنٹس کی تفصیلات سامنے نہیں لائی جارہیں، کہتے ہیں کہ چوری ہوئی ہے، پاکستان سے پیسا بھی باہر گیا ہے مگر تفتیش نہ کریں، (ن) لیگ کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا جب کہ وفاقی وزرا اور (ن) لیگی ٹولہ روزانہ سپریم کورٹ کے باہر آکر جھوٹ بولتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ عدالت جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد 10 سامنے نہیں لارہی جب کہ عدالت نے نوازشریف اور ان کی ٹیم پر چھوڑا ہےکہ رپورٹ کی جلد نمبر10 کھلوائیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شریف برادران جب بھی اقتدار میں آئے ان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت باربار اصرار کررہی ہے کہ جے آئی ٹی کی کارروائی کی ویڈیو منظرعام پر لائی جائے ہم بھی چاہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کی کارروائی کی وڈیو دکھائی جائے اگر رپورٹ کی ویڈیوز پاکستانی سنیما گھروں میں دکھائی جائیں تو فلم انڈسٹری کو بھی فروغ ملے گا جب کہ کیپٹن صفدرکی جے آئی ٹی وڈیو دکھائی گئی توٹکٹیں بلیک میں فروخت ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ  ہم نےسنا تھا قیامت کے دن بچے باپ کو اور باپ بچوں کو نہیں پہچانیں گے لیکن نوازشریف نے تو ابھی سے اپنے سگے خالو کو پہچاننے سے انکارکردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔