- امریکا روس سے جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند
- تین بیویوں کے شوہر کو پہلی بیوی نے سر میں گولی مار کر قتل کردیا
- اسٹیٹ بینک کا شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
- جسٹس اطہر من اللہ کی اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی نو منتخب کابینہ کو مبارکباد
- چیئرمین سینیٹ کی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت
- بھارت میں بارود سے بھرے ٹرک میں خوفناک دھماکا، 8 ہلاک
- وفاقی حکومت نے پاک چین راہداری میں اہم پیشرفت کا آغاز کردیا
- براڈ شیٹ اسکینڈل؛ وزیر داخلہ نے عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراضات مسترد کردیے
- ایشین چیمپنزٹرافی، پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا اب نہیں ہوگا
- عمران فرحت کے طویل ترین کیرئیر کا اختتام 26 جنوری کو ہوگا
- منگولیا کے وزیراعظم قرنطینہ سینٹر میں خاتون اور نومولود کیساتھ غیرانسانی سلوک پر مستعفی
- سوشل میڈیا پر عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیز رویے پر اسلام آباد ہائی کورٹ شدید برہم
- اظہرعلی کی خوش فہمی، نیوزی لینڈ میں پاکستانی بیٹنگ کو کامیاب قرار دیدیا
- اس سال بچوں کو بغیر امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ
- دورۂ آسٹریلیا؛ نوجوان بھارتی ٹیم کا پستی سے بلندی کا سفر
- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
- لاہورمیں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دینے کی منظوری
- جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کوشکست کا ذائقہ چکھانے کے لیے پاکستانی کوچزنے سرجوڑلیے
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواستیں خارج
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے شریف خاندان کے افراد اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے بچوں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے متعلقہ فورمز سے رجوع کیا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ متعلقہ فورم سے رجوع کیا مگر جواب نہیں ملا تاہم ای سی ایل رولز کے مطابق عدالت نام ڈالنے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا تعلق براہ راست عوام سے ہے جب کہ جب بھی خلاف فیصلہ آئے شریف خاندان ملک سے بھاگ جاتا ہے۔درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواستوں کے ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔