- کوٹری کے قریب مسافر کوچ کی کار کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق
- رنگ روڈ منصوبہ؛ انتظامیہ نے ایک صدی پرانے برگد کے درخت کوبچانے کیلئے سرجوڑلیے
- پشاور بلدیاتی انتخابات کے لیے 7 تحصیلوں میں تقسیم
- کراچی ٹیسٹ کا دوسرا دن؛ پاکستان کی جنوبی افریقا کے خلاف بیٹنگ
- بن ڈنک کا جنوبی افریقا کے بعد دوسری ٹیموں کوپاکستان کا دورہ کرنے کا مشورہ
- عالمی ادارہ صحت نے کووڈ 19 علاج کی نئی ہدایات جاری کردیں
- پی ڈی ایم لانگ مارچ کل کے بجائے آج کرے، شیخ رشید
- گھنے جنگل میں مسلسل 18 روز بھٹکنے والا شخص زندہ برآمد
- کیا مائیکروسافٹ مُردوں کو ’زندہ‘ کرنا چاہتا ہے؟
- تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز اور تنظیمی رہنماوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی
- ان ہاؤس تبدیلی کیلئے سیاسی جوڑ توڑ، حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے
- ملک و قوم کی ترقی کے لئے سیاسی افہام و تفہیم کی راہ اپنانا ضروری
- امن و امان کی خراب صورتحال، اپوزیشن کی حکومت پر شدید تنقید
- چینی صدر اور عالمی اولمپک کمیٹی کے سربراہ میں ٹیلی فونی رابطہ
- اپوزیشن کی احتجاجی تحریک دم توڑنے لگی، دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے
- خرم منظور نے سعید انور سے ملکی ریکارڈ چھین لیا
- ٹریور چیپل 40 برس بعد بھی انڈر آرم گیند پر معافی مانگنے کو تیار نہیں ہوئے
- بہترین رن آؤٹ پر محمد رضوان کو جونٹی رہوڈز سے تشبیہ دی جانے لگی
- بولرز کو بیٹسمینوں سے بہتر مزاحمت کی توقع
- اسرائیل مردہ باد ریلی کا حقیقی مقصد کیا تھا؟
آرٹیکل 63،62 میں تبدیلی کیلیے تمام جماعتوں سے رابطہ کروں گا، وزیراعظم

یہ درست نہیں کہ ایوان میں وزیراعظم کی کہی بات غلط نکل آئے تو اسے نااہل کر دیا جائے، شاہد خاقان عباسی- فوٹو: فائل
کراچی: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ یہ درست نہیں ایوان میں وزیراعظم کی کہی بات غلط نکل آئے تو نااہل کر دیا جائے جب کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں تبدیلی کے لیے تمام جماعتوں سے رابطہ کروں گا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی سپورٹ سودے بازی کا نتیجہ نہیں ہے، سیاسی رہنماؤں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے جب کہ کراچی نہیں چلے گا تو پاکستان نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہو یا افغانستان برابری کی سطح پربات چیت ہو گی اور دونوں ممالک سے پاکستان کے حقوق کا سودا کیے بغیر بات ہو گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ درست نہیں کہ ایوان میں وزیراعظم کی کہی بات غلط نکل آئے تو اسے نااہل کر دیا جائے، بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کرنے جیسی باتیں ناموزوں ہیں جب کہ آئین کے آرٹیکل 63،62 میں تبدیلی کے لیے تمام جماعتوں سے رابطہ کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کے حقوق کے لیے مکمل اتفاق رائے ضروری ہے جب کہ جب تک پارٹی کہے گی وزارت عظمیٰ کی ذمے داریاں ادا کروں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔