یہ غذائیں کھائیے؛ کمزور بالوں اور گنج پن سے نجات پائیے

ویب ڈیسک  منگل 15 اگست 2017
اپنی روزمرہ غذا میں تھوڑی سی تبدیلی کرکے آپ گنج پن سے ہمیشہ کےلیے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

اپنی روزمرہ غذا میں تھوڑی سی تبدیلی کرکے آپ گنج پن سے ہمیشہ کےلیے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

اندھا کیا چاہے، دو آنکھیں؛ اور گنجا کیا چاہے، گھنے بال۔ وہ تمام خواتین و حضرات جن کے بال زیادہ گرتے ہیں، کم گھنے ہوتے ہیں یا انہیں گنج پن کی شکایت ہوتی ہے، ان کی سب سے بڑی خواہش یہی ہوتی ہے کہ کسی طرح ان کے سر پر گھنے بال اُگ آئیں اور اس کےلیے وہ طرح طرح کے مہنگے علاج اور دیسی ٹونے ٹوٹکے تک استعمال کرتے ہیں۔

البتہ کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جن کا استعمال آپ کے بالوں کو قدرتی طور پر گھنا کرسکتا ہے یعنی یہ غذائیں استعمال کرکے آپ کو ٹوٹکے اور مہنگے علاج کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ صرف اپنے بالوں کا تھوڑا سا خیال رکھنا ہوگا تاکہ اس غذا کے اثرات ضائع نہ ہوں۔ واضح رہے کہ ان میں سے آپ اپنی پسند، سہولت، موسم اور جیب کی گنجائش کے حساب سے چند ایک غذائیں منتخب کرسکتے ہیں کیونکہ یہ سب ہی بالوں کو فائدہ پہنچانے میں بہترین پائی گئی ہیں۔

گاجر: ویسے تو آج کل گاجر پورا سال دستیاب ہوتی ہے لیکن اس کا اصل موسم سردیوں کا ہے اور اس کے اصل فوائد بھی اسی موسم میں حاصل ہوتے ہیں۔ گاجروں میں ’’بی ٹا کیروٹین‘‘ نامی ایک پروٹین ہوتا ہے جو انہیں سرخ رنگت عطا کرتا ہے اور یہی پروٹین کھوپڑی میں ان غدود کو صحت مند بناتا ہے جو ہمارے سر پر بال اُگانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ خراب بالوں کو صحت مند بنانے اور صحت مند بالوں کو مزید بہتر بنانے میں گاجر کا کردار غیرمعمولی ہے۔

پالک: اومیگا تھری پروٹین، فولاد، پوٹاشیم، میگنیشیم اور کیلشیم سے بھرپور پالک ہمارے جسم کے ہر حصے کےلیے مفید ہے۔ اگر آپ کو غذا میں فولاد سے الرجی (آئرن الرجی) نہیں تو پالک میں شامل یہ تمام اجزاء آپ کی عمومی صحت کو، اور خصوصاً آپ کے بالوں کو بہت ہی فائدہ پہنچائیں گے۔

دہی: بہت سی خواتین گھنے اور صحت مند بالوں کےلیے انڈا، تیل اور دہی کا آمیزہ سر پر لگاتی ہیں جسے سوکھ جانے کے بعد دھو دیا جاتا ہے۔ تاہم دہی میں ایک خاص وٹامن ’’بی فائیو‘‘ (B5) بھی ہوتا ہے جو آپ کی غذا میں شامل ہو کر بالوں کو گرنے سے بچاتا ہے، ان کی موٹائی بڑھاتا ہے اور انہیں مضبوط بھی بناتا ہے کیونکہ یہ کھوپڑی تک خون کے بہاؤ میں مدد کرتا ہے۔ اس لیے روزانہ ایک پیالہ دہی کا استعمال آپ کے بالوں کو صحت مند بنا سکتا ہے۔

دلیہ (اوٹ میل): ناشتے میں دلیے کا استعمال صحت کےلیے بہت فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں ریشہ (فائبر)، آئرن، زنک اور ’’پی یو ایف اے‘‘ کہلانے والی مفید چکنائی کی مختلف اقسام شامل ہوتی ہیں۔ یہ تمام غذائی اجزاء موٹے اور صحت مند بالوں کےلیے بھی انتہائی ضروری ہیں۔

امرود: کچھ سال پہلے تک بالوں کی صحت میں امرود کا کوئی کردار معلوم نہیں تھا لیکن ’’جرنل آف کلینیکل اینڈ ایستھیٹک ڈرمیٹولوجی‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کینو کی نسبت امرود میں وٹامن سی کی مقدار تقریباً 5 گنا تک زیادہ ہوتی ہے۔ یعنی روزانہ صرف ایک امرود کھایا جائے تو اس سے اتنا وٹامن سی حاصل ہوگا جتنا 5 کینو کھانے سے ملتا ہے۔ بالوں کی حفاظت، افزائش اور گھنے پن میں دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ وٹامن سی کا کردار بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ماہرین کا کہنا ہے کہ بالوں کو گھنا اور مضبوط بنانے کے خواہش مند خواتین و حضرات اپنی روزمرہ غذا میں امرود بھی شامل رکھیں۔

انڈے: وٹامن بی کی ایک خاص قسم جسے ’’بایوٹن‘‘ (biotin) کہا جاتا ہے۔ یہ انڈوں میں وافر ہوتی ہے اور یہی وٹامن بطورِ خاص بالوں کی نشوونما بہتر بنانے میں زبردست اہمیت رکھتا ہے۔ انڈوں میں بایوٹن کا تناسب اتنا ہی ہوتا ہے جتنا سامن مچھلی اور باداموں میں ملتا ہے۔ صرف اتنا خیال رہے کہ بالوں کی بہتری کےلیے کچے یا اُبلے ہوئے انڈے کھانا مفید رہتا ہے کیونکہ تلے ہوئے انڈے میں یہ وٹامن اپنی افادیت سے محروم ہوچکی ہوتی ہے۔

سامن مچھلی: ویسے تو تمام مچھلیوں میں انتہائی مفید ’’اومیگا تھری فیٹی ایسڈ‘‘ کہلانے والا پروٹین وافر ہوتا ہے تاہم سامن مچھلی میں اس کی مقدار نسبتاً خاصی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ پروٹین ایک طرف دل اور شوگر جیسی بیماریوں کے خلاف مؤثر ہے تو دوسری طرف اسی اومیگا تھری پروٹین سے بالوں کی افزائش، گھنے پن اور مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

دار چینی: تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ ذیابیطس میں دارچینی کا استعمال شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ خون کی گردش کو بھی بہت فائدہ پہنچاتی ہے اور بالوں کی جڑوں تک غذائی اجزاء پہنچانے میں سہولت پیدا کرتی ہے جس سے بال مضبوط، گھنے اور چمک دار ہوتے ہیں۔ دارچینی کا سفوف روز مرہ کھانوں پر تھوڑی سی مقدار میں چھڑک کر استعمال کیجیے اور صرف چند ماہ میں اپنے بالوں پر نتائج خود ملاحظہ کیجیے۔

اخروٹ: اس میں شامل قدرتی روغنیات، خصوصاً اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، ریشے (فائبرز) اور مختلف پروٹینز سے بال لچک دار، چمک دار، لمبے اور گھنلے ہوتے ہیں۔ اخروٹ میسر نہ ہو تو بادام یا چلغوزے کھانے سے بھی بالوں کو یہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔