- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
ڈاکٹررتھ فاؤ مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک
کراچی: پاکستان کی مدر ٹریسا کہلانے والی معروف جرمن سماجی کارکن ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ مختصر علالت کے بعد 10 اگست 2017 کو کراچی میں انتقال کرگئی تھیں، ان کی آخری رسومات سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل میں ادا کرنے کے بعد ان کا جسدِ خاکی پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ کراچی کے گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جہاں تینوں مسلح افواج کے دستوں نے ان کی قبر پر گارڈ آف آنر پیش کیا اور ان کی قبر پر پھول بھی چڑھائے۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات میں صدر مملکت ممنون حسین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، گونرسندھ محمد زبیر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت ممتاز سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، عظیم سماجی کارکن کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر سیکیورٹی پاسز جاری کیے گئے اور اس موقع پر شاہراہ عراق کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے جبکہ شاہراہِ فیصل کو جزوی طور پر بند کردیا گیا۔
ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے 1960 میں پاکستان میں جذام کے خاتمے کے لیے کوششوں کا آغاز کیا، کراچی میں انہوں نے سسٹر بیرنس کے ساتھ میکلوڈ روڈ پر ڈسپنسری سے کوڑھ کے مریضوں کی خدمت شروع کی پھر کچھ عرصے بعد میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کی بنیاد رکھی، یہ سینٹر 1965 تک اسپتال کی شکل اختیار کر گیا۔
حکومت پاکستان نے1979 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کوجذام کے خاتمے کے لیے وفاقی مشیربنایا اور1988 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو پاکستان کی شہریت سے نوازا گیا۔ ڈاکٹررتھ فاؤ کی گراں قدر خدمات پرانہیں ہلال پاکستان، ستارہ قائداعظم، ہلالِ امتیاز، جناح ایوارڈ اورنشان قائداعظم سے نوازا گیا جب کہ ڈاکٹررُتھ فاؤ کو جرمن حکومت نے بیم بی ایوارڈ اور آغا خان یونیورسٹی نے ڈاکٹرآف سائنس کا ایوارڈ دیا۔ ڈاکٹررُتھ فاؤ ہی کی کوششوں سے پاکستان سے جذام کا خاتمہ ہوا اورعالمی ادارہ صحت نے 1996 میں پاکستان کوجذام پرقابو پانے والا ملک قراردیا جب کہ پاکستان ایشیاء کا پہلا ملک تھا جس میں جزام پرقابو پایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔