- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
ڈاکٹررتھ فاؤ مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک
کراچی: پاکستان کی مدر ٹریسا کہلانے والی معروف جرمن سماجی کارکن ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ مختصر علالت کے بعد 10 اگست 2017 کو کراچی میں انتقال کرگئی تھیں، ان کی آخری رسومات سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل میں ادا کرنے کے بعد ان کا جسدِ خاکی پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ کراچی کے گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جہاں تینوں مسلح افواج کے دستوں نے ان کی قبر پر گارڈ آف آنر پیش کیا اور ان کی قبر پر پھول بھی چڑھائے۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات میں صدر مملکت ممنون حسین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، گونرسندھ محمد زبیر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت ممتاز سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، عظیم سماجی کارکن کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر سیکیورٹی پاسز جاری کیے گئے اور اس موقع پر شاہراہ عراق کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے جبکہ شاہراہِ فیصل کو جزوی طور پر بند کردیا گیا۔
ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے 1960 میں پاکستان میں جذام کے خاتمے کے لیے کوششوں کا آغاز کیا، کراچی میں انہوں نے سسٹر بیرنس کے ساتھ میکلوڈ روڈ پر ڈسپنسری سے کوڑھ کے مریضوں کی خدمت شروع کی پھر کچھ عرصے بعد میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کی بنیاد رکھی، یہ سینٹر 1965 تک اسپتال کی شکل اختیار کر گیا۔
حکومت پاکستان نے1979 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کوجذام کے خاتمے کے لیے وفاقی مشیربنایا اور1988 میں ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو پاکستان کی شہریت سے نوازا گیا۔ ڈاکٹررتھ فاؤ کی گراں قدر خدمات پرانہیں ہلال پاکستان، ستارہ قائداعظم، ہلالِ امتیاز، جناح ایوارڈ اورنشان قائداعظم سے نوازا گیا جب کہ ڈاکٹررُتھ فاؤ کو جرمن حکومت نے بیم بی ایوارڈ اور آغا خان یونیورسٹی نے ڈاکٹرآف سائنس کا ایوارڈ دیا۔ ڈاکٹررُتھ فاؤ ہی کی کوششوں سے پاکستان سے جذام کا خاتمہ ہوا اورعالمی ادارہ صحت نے 1996 میں پاکستان کوجذام پرقابو پانے والا ملک قراردیا جب کہ پاکستان ایشیاء کا پہلا ملک تھا جس میں جزام پرقابو پایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔