- سیمنٹ، تمباکو، چینی، کھاد کی پیداوار کی مانیٹرنگ کا معاہدہ
- حقوق نسواں قوانین پر عملدرآمد کا میکنزم تیار کر لیا گیا، ایکسپریس فورم
- ایک ہزار714 افراد میں کورونا وبا کی تشخیص
- لاہور میں ڈور پھرنے سے لیکچرار جاں بحق
- نوازشریف کے بعد عمران خان دوسرے وزیراعظم جو اعتماد کا ووٹ لیں گے
- 6 ضمیر فروشوں کی انکوائری کرائی جائے، جی ڈی اے، ثبوت وزیر اعظم کو ارسال
- آج غیر حاضر یا اعتماد کا ووٹ نہ دینے والا نا اہل، عمران خان کا PTI ایم این ایز کو خط
- ایم کیوایم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی متمنی، پیپلزپارٹی تیار
- رواں ماہ کیلیے انتہائی بلند قیمت پر ایل این جی کے 11 کارگو بک
- IMF قرض بحالی،80 شعبوں کیلیے اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم
- اعتماد کا ووٹ یا محفوظ راستہ؟
- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- وزیراعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوں گے یا کامیاب؟ فیصلہ آج ہوگا
- سبی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
- وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
- ینگ ڈاکٹرز کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ کا تیسرا روز، مزیض رل گئے
- الیکشن کمیشن کا سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کو فنڈز دینے کا نوٹس
- ڈالر کی قدر کو ایک بار پھر تنزلی کا سامنا
- عورت مارچ کا 8 مارچ کو کراچی میں دھرنے کا اعلان
بھارت میں مذہبی پیشوا کی گرفتاری پرہنگامے، 32 افراد ہلاک اور200 زخمی

مذہبی پیشوا گورو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی- فوٹو: اے ایف پی
ہریانہ: بھارت کے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ریاست ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے جب کہ پرتشدد واقعات میں 32افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی جس کے بعد فوجی اہلکاروں نے گرو کو حفاظتی تحویل میں لے کر ویسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصلے کے انتظار میں عدالت کے باہر موجود مذہبی پیشوا کے پیرو کاروں نے عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کردی جس کے دوران درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جب کہ 2 پٹرول پمپوں سمیت اہم سرکاری عمارتیں بھی نذر آتش کردی گئیں، پرتشدد واقعات میں 32 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
امن وامان کی ابتر صورت حال کے پیش نظر اتر پردیش کے ضلع نوڈیا، غازی آباد، مظفر نگر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جب کہ پنچکلا اور فیروز پور میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
بھارتی صدر کووند نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد مظاہرے اور عوام کی املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے۔ بھارتی صدر نے تمام شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔
واضح رہے گورو گرمیت رام سنگھ پر 2002 میں 2 عقیدت مند خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا الزام تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔