- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
- لاہورمیں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دینے کی منظوری
- جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کوشکست کا ذائقہ چکھانے کے لیے پاکستانی کوچزنے سرجوڑلیے
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
- جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز؛ کمنٹری پینل میں معروف کمنٹیٹرزشامل
- کار چوری میں ملوث 2 بہنیں گرفتار
- حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے لیے
- افغان صوبے بغلان اور نیمروز میں طالبان کا حملہ، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- یوٹیلٹی اسٹورزپرمختلف اشیا کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ
- ٹی ٹین لیگ کے لیے پاکستانی کرکٹرز کو خصوصی ویزے جاری
- سمندری فرش پر تحقیق کرنے والی خود کار کشتی تیار
- برقی انڈے دینے والا، حقیقت سے قریب تر روبوٹ کچھوا
- جسمانی کھنچاؤ والی ورزش بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار
- باچا خان ائیرپورٹ سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- منی لانڈرنگ کیس؛ حمزہ شہبازنے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی
- ترکی سے غیرقانونی طورپرمقیم 40 پاکستانی شہری ملک بدر
- شنیرا اکرم کا ملازم کی بے عزتی کرنے والی خواتین کوانگریزی کا چیلنج
- برطانیہ، جنوبی افریقا سمیت دیگرممالک سے آنے والے فضائی عملے کیلئے نئی ایڈوائزری جاری
- علومِ کائنات اور مطالعہ
پاکستان نے دہشت گردوں کے تمام ٹھکانوں کا بلاتفریق خاتمہ کیا، آرمی چیف

ہر اس تجویز پر عمل کرنے کے لیے پر عزم ہیں جس سے افغانستان میں امن کے قیام میں مدد ملے، جنرل قمر جاوید باجوہ۔ فوٹو: فائل
دوشنبے: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی ایک کثیرالقومی خطرہ ہے جسے مشترکہ تعاون کے ذریعے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ چار فریقی کاؤنٹر ٹیررازم کوآرڈینیشن مکینزم (کیو سی سی ایم) کے اجلاس سے خطاب کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اپنی سرزمین سے شدت پسندوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے کے حوالے سے پاکستان کی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی ایک کثیر القومی مسئلہ ہے جسے مشترکہ انٹیلی جنس شیئرنگ اور موثر بارڈرمینجمنٹ کے ذریعے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلا س میں چین کی نمائندگی جنرل لی ژو چنگ، تاجکستان کی نمائندگی جنرل صابرزادہ امام علی عبدالرحیم جبکہ افغانستان کی نمائندگی جنرل شریف یفتالی نے کی۔ اس موقع پر چاروں ملکوں کے فوجی سربراہان نے اس امید کا اظہار کیا کہ کیو سی سی ایم کی کاوشوں اور فیصلہ کن اور تعاون پر مبنی علاقائی حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں مدد ملے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس کے شرکا نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کے مکینزم کے خاکے پر بھی دستخط کیے جو متعلقہ ممالک کی حکومتوں کی منظوری کے بعد نافذ العمل ہو جائے گا۔ سربراہ پاک فوج نے اجلاس کے دوران افغان چیف آف جنرل اسٹاف جنرل شریف یفتالی سے علیحدہ ملاقات بھی کی جس میں انہوں نے افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کی اور انہیں اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقع پر افغانستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان کی جنگ کو پاکستان نہیں لاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی طرف دہشت گردوں کے تمام ٹھکانوں کو بلاتفریق ختم کیا اور اب یکطرفہ طور پر سرحد پر سیکیورٹی اقدامات بھی کر رہا ہے جس میں سرحد پر باڑ کی تنصیب شامل ہے، بارڈر سیکیورٹی مینجمنٹ کے علاوہ دیرپا امن کے لیے افغان مہاجرین کی باوقار واپسی بھی انتہائی اہم ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے افغان ہم منصب کو یقین دلایا کہ پاکستان ہر اس تجویز پر عمل کرنے کے لیے پر عزم ہے جس سے افغانستان میں امن کے قیام میں مدد ملے اور اس مقصد کے لیے پاکستان دونوں ممالک کی آرمی ورکنگ گروپ کے قیام کی پیشکش کرتا ہے جو باہمی تحفظات کو ختم کرنے کے لیے ہونے والے حکومتی سطح کے مذاکرات کے لیے کام کرے اور سفارشات بھی مرتب کرے۔ افغان آرمی چیف نے جنرل قمر باجوہ کی اس تجویز سے اتفاق کیا اور قیام امن کے لیے ان کی کاوشوں کو سراہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔