- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
عالمی رہنما سوچی پر شدید برہم، میانمار میں فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ
نیو یارک: عالمی رہنماؤں نے میانمار سے فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خاتون رہنما آنگ سان سوچی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
میانمار کی حکمراں جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی نے گزشتہ روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے فوجی مظالم پر خاموشی اختیار کی۔ نوبل انعام یافتہ رہنما کے اس رویہ پر عالمی رہنماؤں نے سخت مایوسی کا اظہار کیا۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے سوچی کو فون کرکے ان پر زور دیا کہ روہنگیا مہاجرین کو انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سدباب کیا جائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ میانمار میں فوجی آپریشن بند کیا جائے اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں سلامتی کونسل میں بھی قرارداد پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان روہنگیا مسلمانوں کی امداد کی حمایت کرے گا
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے بھی میانمار حکومت پر فوجی آپریشن بند کرنے کے لیے زور دیا۔ ادھر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بین الاقوامی برادری سے اس بحران پر اقدام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس انسانی المیہ کو نہ روکا گیا تو انسانی تاریخ میں ایک اور شرمناک سیاہ باب کا اضافہ ہوجائے گا۔
برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی ریاست راکھائن میں فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ برطانیہ نے تشدد کی وجہ سے میانمار کی فوج کیلئے تربیتی کورسز بھی بند کردیے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سوچی کی تقریر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوچی نے مظلوم کو ہی مورد الزام ٹہرایا اور فوجی مظالم کو نظرانداز کرکے اپنا سر ریت میں دبا لیا ہے۔
واضح رہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان شہید اور لاکھوں ہجرت پر مجبور ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔