- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
ترکی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 4 فوجی اہلکار ہلاک
انقرہ: ایرانی سرحد کے قریب ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 4 فوجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق دھماکا ترک ایرانی سرحد کے قریب واقع صوبے حکاری کے ضلع یوکسکو میں ہوا جہاں کرد جنگجوں کی جانب سے نصب کیے گئے بم کی زد میں سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی آگئی جس کے نتیجے میں 4 فوجی ہلاک ہوگئے۔ حملے میں 5اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب کار بم دھماکا،48 افراد زخمی
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کو طلب کرلیا گیا جنہوں نے دھماکے کے مقام کوگھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ صوبہ حکاری کے گورنر کا دعویٰ ہے کہ اس حملے کے پیچھے کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں کا ہاتھ ہے۔
واضح رہے کہ ترکی نے کردستان ورکرز پارٹی کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے جب کہ مملکت میں ہونے والے اکثر دہشت گرد واقعات کا ذمہ دار بھی کرد شدت پسندتنظیم کو ٹہرایا جاتا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔