قندیل بلوچ قتل کیس؛ مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

ویب ڈیسک  جمعرات 12 اکتوبر 2017
 16 جولائی کو ماڈل قندیل بلوچ کواس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا. فوٹو: فائل

16 جولائی کو ماڈل قندیل بلوچ کواس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا. فوٹو: فائل

ملتان: عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں شامل تفتیش نہ ہونے پر مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز خان کی عدالت میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ابھی تک اس کا چالان مکمل نہیں کیا گیا جس پر تفتیشی افسر نور اکبر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نامزد ملزم مفتی قوی پولیس سے تعاون نہیں کررہا ہے اور نہ ہی شامل تفتیش ہو رہا ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے مفتی قوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ دوسری جانب مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے جو کہ منظور ہوچکی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی روپوش

اس سے قبل قندیل بلوچ قتل کیس میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد بھی کی گئی تھی جس میں ملزم کا بھائی وسم، کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل ہیں جب کہ عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم ظفر کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی اعانت جرم کے الزام میں نامزد

واضح رہے کہ 16 جولائی 2016 کو ماڈل قندیل بلوچ کواس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا جب کہ ملزم نے پولیس اور میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔