- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- وفاقی کابینہ اجلاس؛ آئی ایم ایف معاہدہ اور سیکیورٹی صورتحال ایجنڈے میں شامل
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فیز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
ہیکرز نے آسٹریلیا کے دفاعی سسٹم پر حملہ کرکے حساس معلومات چوری کرلیں
سڈنی: آسٹریلیا میں ہیکرز نے سائبر حملہ کرکے دفاعی پروگرام سے متعلق حساس معلومات چوری کرلیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے سرکاری کنٹریکٹر کے سسٹم کو ہیک کرکے 30 جی بی تک حساس ڈیٹا چرایا جس میں آسٹریلیا کے نئے جنگی طیاروں اور بحری جہازوں کے حوالے سے معلومات بھی شامل ہیں۔ آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ چرایا جانے والا ڈیٹا تجارتی بنیادوں پر حساس ضرور تھا لیکن سرکاری راز نہیں تھا۔
آسٹریلیا کے سائبر سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس حملے کے پیچھے کوئی گروہ ہے یا پھر کسی ملک کا ہاتھ ہے۔ وزیردفاع کرسٹوفر پائن نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور ایک یا ایک سے زائد بھی ہوسکتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہ کام کسی گروہ یا ملک کی ایماء پر کیا گیا ہو۔
کرسٹوفر پائن نے کہا کہ انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ سائبر حملے سے ملکی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں البتہ ہیکرز نے آسٹریلیا کے 13 ارب ڈالر کے نئے ایف 35 جوائنٹ اسٹرئیک پروگرام، سی 130 مال بردار طیارے، پی 8 سرویلیئنس ایئرکرافٹ اور متعدد بحری جہازوں کے حوالے سے معلومات چرالی ہیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیکرز نے سرکاری کنٹریکٹرز کی جانب سے استعمال کیے جانے والے سافٹ ویئر میں نقائص کا فائدہ اٹھایا کیوں کہ سافٹ ویئر کو گزشتہ 12 ماہ سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا۔ ہیکرز نے گزشتہ برس جولائی میں سسٹم تک رسائی حاصل کی اور انہیں 4 ماہ تک تمام معلومات تک مکمل رسائی حاصل رہی تاہم نومبر میں حکومت کے علم میں یہ بات آئی اور اس نے سسٹم کو ٹھیک کرنا شروع کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔