امریکی ایئرلائن کی خواتین عملے پر مشتمل پرواز

ویب ڈیسک  اتوار 22 اکتوبر 2017
سان فراسسکو سے سینٹ لوئیس جانے والی بوئنگ 737 میکس 8 کی پرواز کو ’’ان مینڈ ‘‘ یعنی ’’مرد عملے کے بغیر‘‘ کا نام دیا گیا:فوٹو:ُٹوئٹر

سان فراسسکو سے سینٹ لوئیس جانے والی بوئنگ 737 میکس 8 کی پرواز کو ’’ان مینڈ ‘‘ یعنی ’’مرد عملے کے بغیر‘‘ کا نام دیا گیا:فوٹو:ُٹوئٹر

ٹیکساس: دنیا بھر کی تمام ایئر لائنز میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ پرواز کے دوران عملے میں خواتین کی بھی مناسب تعداد شامل ہو تاکہ خواتین مسافروں کو اپنی مشکلات بیان کرنے میں کسی قسم کی دقت نہ ہو لیکن امریکی ایئرلائن نے پرواز ہی خواتین کے حوالے کردی۔

امریکا میں بھر پورمسابقت کے باعث فضائی کمپنیاں نت نئے تجربات اور جدت لاتی ہیں، ایسا ہی ایک تجربہ ’’ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز‘‘ نے کیا ’’ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز‘‘ کا شمار دنیا کی سستی ترین سفری سہولیات فراہم کرنے والی ایئرلائن میں ہوتا ہے لیکن صنفی بنیادوں پر برابری کا شعور اجاگر کرنے کے لیے کمپنی نے ایک پرواز کو خواتین عملے ہی کے حوالے کردیا۔

ایئر لائن نے سان فرانسسکو سے سینٹ لوئیس جانے والی بوئنگ 737 میکس 8 جیسے جدید ترین طیارے کی پرواز کو ’’ان مینڈ‘‘ یعنی ’’مرد عملے کے بغیر‘‘  کا نام دیا۔ اس پرواز میں پائلٹ سمیت پورا عملہ ہی خواتین پر مشتمل تھا۔ اس حوالے سے ایئر لائن نے سوشل میڈیا پر تصاویر بھی جاری کیں۔

ایوی ایشن کے شعبے سے منسلک ماہرین نے ’’ان مینڈ‘‘ پرواز کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے کمرشل پائلٹس میں خواتین کی تعداد صرف 6 سے 7 فیصد ہے، اس صورت حال میں ’’ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز‘‘ کی ’’ان مینڈ‘‘ کو خواتین عملے پر مشتمل اولین کہا جاسکتا ہے۔

ایئر لائن حکام کا کہنا ہے کہ کمپنی نے اس سے پہلے بھی پروازوں کے لیے خواتین پر مشتمل کریو تشکیل دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ ایئر لائن نے 5 خواتین کو فضائی شعبے کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالر شپ بھی دی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔