پرویز مشرف 16 جنوری کو پیش ہوں ورنہ مناسب حکم جاری کیا جائے گا، خصوصی عدالت

ویب ڈیسک  جمعرات 9 جنوری 2014
اے ایف آئی سی راولپنڈی کے حکام نے سابق صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ منگل  کو خصوصی عدالت میں پیش کی تھی۔   فوٹو؛فائل

اے ایف آئی سی راولپنڈی کے حکام نے سابق صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ منگل کو خصوصی عدالت میں پیش کی تھی۔ فوٹو؛فائل

اسلام آباد: غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو 16 جنوری کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سابق صدر پیش نہ ہوئے تو کوئی بھی مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔

خصوصی عدالت کی جانب سے پرویز مشرف کو 16 جنوری کو پیش ہونے کا حکم میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد جاری کیا گیا۔ عدالتی فیصلہ رجسٹرار خصوصی عدالت عبدالغنی سومرو نے پڑھ کر سنایا، جس میں سابق صدر پرویز مشرف کو 16 جنوری کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے تاہم اگر وہ پیش نہ ہوئے تو عدالت کی جانب سے کوئی مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔

اس سے قبل اسلام آباد کی نیشنل لائبریری میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری مقدمے سماعت کی۔ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے کہا کہ دوران علاج پرویز مشرف میں بہت سی بیماریوں کی تشخیص ہوئی ہے اور ان کی حالت نازک ہے جب کہ ڈاکٹرز نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے لہذا انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ پرویز مشرف کے دل کی کوئی شریان بند نہیں اور نہ ہی رپورٹ میں ایسا کوئی لفظ ہے کہ ملزم عدالت میں پیشی کے قابل نہیں اور نہ ان کی جان کو خطرہ ہے لہذا عدالت ملزم کو بلا کر فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیں، سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیر زادہ نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کو خفیہ رکھنا تھا لیکن وہ میڈیا تک پہنچ گئی جس پر اکرم شیخ نے کہاکہ اس پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا کیوں کہ رپورٹ میرے دفتر سے لیک نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ آرمدفورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی کے حکام نے سابق صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ منگل  کے روز خصوصی عدالت میں پیش کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔