جھمپیر: ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ اکتوبر میں مکمل ہوگا

نامہ نگار  ہفتہ 26 اپريل 2014
پہلے مرحلے میں 50 ، دوسرے میں 100 اور تیسرے مرحلے میں 350 سے 500 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جائے گی، کمشنر کا دورہ۔
 فوٹو: فائل

پہلے مرحلے میں 50 ، دوسرے میں 100 اور تیسرے مرحلے میں 350 سے 500 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جائے گی، کمشنر کا دورہ۔ فوٹو: فائل

ٹھٹھہ: ڈویژنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفٰی سید نے کہا ہے کہ حکومت توانائی بحران کے خاتمے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے مختلف ممالک کے تعاون سے جھمپیر میں 3 مختلف ونڈمل منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

اکتوبر 2014 میں یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔ جھمپیر میں  ونڈ مل منصوبے کے کام کا معائنہ اور انتظامیہ سے  اجلاس کے دوران  انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبے کی تکمیل کے بعد پہلے مرحلے میں 50 میگا واٹ، دوسرے مرحلے میں 100 میگاواٹ جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں 350 سے 500 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جائے گی۔ دوسرے سولر انرجی منصوبے پر بھی اکتوبر 2014 سے کام شروع کیا جائے گا جس سے پہلے مرحلے میں 300 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔ کمشنر نے کہا کہ اس منصوبے سے جھمپیر اور گرد ونواح کے علاقوں کے تقریباً 125 نوجوانوں کو روز گار ملا ہے اور مزید بے روز گار نوجوانوں کو بھی روز گار دیا جائے گا۔

منصوبے میںکامکرنے والوں اور علاقہ عوام  کو علاج اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اسکولز اور اسپتال تعمیر کیے جائیں گے۔ ونڈ مل کی جانب سے  جھمپیر میں  غریبوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے فلٹر پلانٹ بھی لگایا جائے گا۔ کمشنر نے بتایا کہ مختلف ممالک  نے جھمپیر میں مزید 15 ونڈ مل اور سولر انرجی  منصوبے لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے  جس سے نہ صرف علاقے میں ترقی ہو گی بلکہ نوجوانوں کو روز گار کے مواقع بھی ملیں گے۔ ونڈ مل میں کام کرنے والے ملازمین اور انتظامیہ کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور جھمپیر میں مزید ایک پولیس چیک پوسٹ بھی قائم کیجا رہی ہے۔ اس موقع پر منصوبے کے ایڈمنسٹریٹر تنویر افضل مرزا نے کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد ازاں کمشنر نے منصوبے کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو عمران علی اور ونڈ مل منصوبے کی انتظامیہ کے افسران بھی موجود تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔