پنجاب حکومت نے طاہر القادری کے خلاف عوام کو تشدد پراکسانے کا مقدمہ درج کرادیا

ویب ڈیسک  بدھ 6 اگست 2014
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کو کہا تھا کہ یوم شہدا کے دن امن کی چوڑیاں پہن کر نہ آئیں ۔ فوٹو: فائل

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کو کہا تھا کہ یوم شہدا کے دن امن کی چوڑیاں پہن کر نہ آئیں ۔ فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف عوام کو تشدد پر اکسانے کا مقدمہ درج کرادیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے فیصل ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے خلاف درج مقدمہ پنجاب حکومت نے کرایا ہے۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ طاہر القادری  تقاریر کے ذریعے اپنی جماعت کے کارکنوں کو تشدد پر اکسارہے ہیں اور ریاست کو اشتعال دلا کر ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں۔

وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد کا کہنا تھا  کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف ایک شہری کی جانب سے درخواست آئی جس میں ان پرالزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ عوام کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے حکومت پنجاب کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے غیردانشمندانہ فیصلے پرامن عوام کو مشتعل کرنے کا سبب بن سکتے ہیں ۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کو کہا تھا کہ یوم شہدا کے دن امن کی چوڑیاں پہن کر نہ آئیں بلکہ جو پولیس اہلکار ان کے گھر میں گھسے کارکن جتھے کی صورت میں اس کے گھر میں گھس جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔