بھارتی یوم آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ

قابض فوج اور پولیس کا گلی کوچوں میں گشت، اہم تنصیبات پر نشانے باز تعینات، فورسز کا مظاہرین، طلبا پر تشدد متعدد گرفتار


ویب ڈیسک August 15, 2014
بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں یوم آزادی منانے کا کوئی جواز نہیں،آج وادی بھر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی، حریت رہنما۔ ۔فوٹو:اے ایف پی/فائل

کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری آج (جمعے کو) بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں تاکہ عالمی برادری کو یہ باور کرایا جاسکے کہ بھارت نے کشمیریوں کا حق خود ارادیت سلب کررکھا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آج مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی جائے گی جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق، بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں نے دی ہے۔ مسئلہ کشمیرکے مختلف پہلوؤں اور بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی جبر و استبداد کو اجاگر کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر اور دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں احتجاجی ریلیوں اور دیگر مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔

سیدعلی گیلانی، شبیر احمد شاہ ودیگر نے اپنے بیانات میں کہاکہ بھارت جموں وکشمیر میں یوم آزادی منانے کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز نہیں رکھتا کیونکہ اس نے کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ادھر بھارتی یوم آزادی سے قبل پورے مقبوضہ علاقے کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعدادسڑکوں اور گلی کوچوں میں گشت کررہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سری نگر کے تمام حساس علاقوں اور اہم تنصیبات پر نشانے باز تعینات کیے گئے ہیں۔ تمام بڑے قصبوں میں گاڑیوں اور راہ گیروں کی تلاشی لی جارہی ہے۔ دوسری طرف بھارتی فوجیوں کی طرف سے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ہراساں کیے جانے کے خلاف سری نگر کے علاقے ڈل گیٹ میں لوگوں نے بھارت مخالف مظاہرے کیے۔ گورنمنٹ ڈگری کالج کولگام کے طلبا نے کالج میں بھارتی یوم آزادی کی تقریبات کی مشقوں کے انعقاد کے خلاف احتجاج کیا۔ بھارتی پولیس نے طلباکو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور متعدد کو گرفتار کر لیا۔

مقبول خبریں