براک اوباما مسلمان طلبا کے قتل پر اپنا مؤقف واضح کریں، رجب اردوان

ویب ڈیسک  جمعـء 13 فروری 2015
سیاست دان اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہوتے ہیں اس لئے امریکی صدر کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیئے،ترک صدر۔ فوٹو:فائل

سیاست دان اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہوتے ہیں اس لئے امریکی صدر کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیئے،ترک صدر۔ فوٹو:فائل

میکسیکو: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے امریکا میں 3 مسلمان طلبا کے قتل پر امریکی صدر براک اوباما کی  جانب سے خاموشی اختیارکرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں۔ 

میکسیکو میں موجود ترک صدر  نےایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں 3 مسلمان قتل کردیئے گئے لیکن اس کے باوجود امریکی صدر،وزیر خارجہ جان کیری اور نائب صدر جوبائیڈن کی جانب سے کوئی بیان تک سامنے نہیں آیا، سیاست دان اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہوتے ہیں اس لئے انہیں اپنا موقف واضح کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سلامتی کونسل کے 5 مستقل ممبران سے کہیں زیادہ بڑی ہے اگر اس قسم کے واقعات پر خاموش رہا گیا تو دنیا امریکا کی حمایت میں بھی آواز بلند نہیں کرے گی۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل 23 سالہ ضیا برکت کو ان کی اہلیہ 21 سالہ یسر محمد اوران کی بہن 19 سالہ رزان محمد کے ہمراہ چیپل ہل میں واقع ان کی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کر دیاگیا تھا جبکہ مقتولین کے والد کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ میری 2 بیٹیوں اور داماد کو مذہب سے نفرت کی وجہ سے قتل کیا گیا جبکہ امریکی میڈیا نے شہریوں پر بار بار اسلامی دہشت گردی کے لفظ کی یلغار کرکے انہیں مسلمانوں سے خوفزدہ کردیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شدت پسند عیسائی ہمیں نشانہ بنارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔