- راولپنڈی؛ آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم گرفتار
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس آف پاکستان نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
- اسرائیل کی حماس کے تیسرے انتہائی مطلوب کمانڈر مروان کو قتل کرنے کی تصدیق
- وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات، سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت
- سکیورٹی اجلاس؛ دہشت گردی کیخلاف تمام اکائیاں ایک پیج پر ہیں، وزیراطلاعات
- پرویز الٰہی کی طبیعت ناساز، پمز اسپتال میں داخل
- پیکا ایکٹ: چیف جسٹس نے ایف آئی اے کو صحافیوں کی گرفتاری سے روک دیا
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ گیری کرسٹن، لیوک رونچی نے وقت مانگ لیا
- کراچی؛ آنکھوں پر پٹیاں، ہاتھ پشت پر بندھے 2 افراد کی لاشیں برآمد
- سانحہ 9 مئی کے آخری 19 ملزمان کی ضمانتیں بھی منظور
- بلوچستان سے کراچی منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- امریکا کی پاکستان میں چینی انجینئرز پر خود کش حملے کی مذمت
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، بلند ترین سطح کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونا آج بھی مہنگا ہوگیا
- مینجمنٹ تبدیلی؛ پی سی بی کے ایک اور ڈائریکٹر مستعفیٰ
- پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حمایت نہیں کرتے؛ امریکا
- عثمان خان نے ملک کی نمائندگی کیلئے پیسوں کو چھوڑ دیا
- شانگلہ حملہ؛ چائنیز کا 12 گاڑیوں کا قافلہ فول پروف سکیورٹی میں تھا، پولیس
- ججز کے خط کے بعد عمران خان کیخلاف فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی، بیرسٹر گوہر
- ہائیکورٹ ججز کا خط؛ انکوائری کمیشن تشکیل کیلیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر
براک اوباما مسلمان طلبا کے قتل پر اپنا مؤقف واضح کریں، رجب اردوان
میکسیکو: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے امریکا میں 3 مسلمان طلبا کے قتل پر امریکی صدر براک اوباما کی جانب سے خاموشی اختیارکرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں۔
میکسیکو میں موجود ترک صدر نےایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں 3 مسلمان قتل کردیئے گئے لیکن اس کے باوجود امریکی صدر،وزیر خارجہ جان کیری اور نائب صدر جوبائیڈن کی جانب سے کوئی بیان تک سامنے نہیں آیا، سیاست دان اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہوتے ہیں اس لئے انہیں اپنا موقف واضح کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سلامتی کونسل کے 5 مستقل ممبران سے کہیں زیادہ بڑی ہے اگر اس قسم کے واقعات پر خاموش رہا گیا تو دنیا امریکا کی حمایت میں بھی آواز بلند نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل 23 سالہ ضیا برکت کو ان کی اہلیہ 21 سالہ یسر محمد اوران کی بہن 19 سالہ رزان محمد کے ہمراہ چیپل ہل میں واقع ان کی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کر دیاگیا تھا جبکہ مقتولین کے والد کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ میری 2 بیٹیوں اور داماد کو مذہب سے نفرت کی وجہ سے قتل کیا گیا جبکہ امریکی میڈیا نے شہریوں پر بار بار اسلامی دہشت گردی کے لفظ کی یلغار کرکے انہیں مسلمانوں سے خوفزدہ کردیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شدت پسند عیسائی ہمیں نشانہ بنارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔