سعودی عرب کے یمن پر حملے سے پورا خطہ لپیٹ میں آجائے گا، ایرانی وزیر خارجہ

اے ایف پی/ویب ڈیسک  جمعرات 26 مارچ 2015
فضائی حملے یمن میں خون خرابے میں اضافے کا باعث بنیں گے، ایرانی وزیر خارجہ، فوٹو:فائل

فضائی حملے یمن میں خون خرابے میں اضافے کا باعث بنیں گے، ایرانی وزیر خارجہ، فوٹو:فائل

تہران: ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے فضائی حملوں سے یمن میں خون ریزی میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے پورا خطہ اس کی زد میں آجائے گا۔

سرکاری ٹی وی پر جاری بیان میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ یمن پر بیرونی قوتوں کی جانب سے حملے اس کی علاقائی سلامتی کے خلاف ہیں اور جس کا نتیجہ سوائے یمن کے لوگوں کے زیادہ خون بہنے کے اور کچھ نہیں نکلے گا جب کہ فضائی حملے یمن میں خون خرابے میں اضافے کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ مغرب اور علاقائی قوتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ یمن میں کسی قسم کے سازشوں سے باز رہیں اور اسے القاعدہ اور داعش کی طرح ڈیل نہ کریں۔

ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان نے یمن میں فضائی حملوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ فضائی حملے بین الاقوامی قوانین اور یمن کی قومی سلامتی کی خلاف ورزی ہے، اس طرح کے  اقدام سے خطے میں دہشت گردی اور شدت پسندی میں اضافے اور خون ریزی کے علاوہ کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اس لیے فوری طور پر حملوں کو روکا جائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے طیاروں نے یمن کے دارلحکومت میں حوثی قبائل کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 100 کے قریب طیاروں نے حصہ لیا جب کہ اس حملے میں22 افراد ہلاک ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔