- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
شام میں روسی طیاروں کی بمباری سے 84 افراد ہلاک اور متعدد زخمی
دمشق: شام کے مشرقی علاقے میں شامی اور روسی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں داعش کے زیر اثر مشرقی علاقوں میں شامی اور روسی فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ شام میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ فضائی کارروائی میں 3 شامی اور روسی طیاروں نے حصہ لیا جس میں 58 عام شہری بھی ہیں جب کہ باقی 24 افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم ممکنہ طور پر ان کا تعلق داعش سے ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 2011 سے شام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے باعث اب تک 2 لاکھ 80 ہزارسے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جب کہ لاکھوں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر یورپی ممالک کی جانب ہجرت پر مجبور ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔