- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
سندھ حکومت کا ایم کیوایم کے مزید 32 غیرقانونی دفاتر مسمار کرنے کا فیصلہ
کراچی: سندھ حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ کے اسکول، پارکس اور واٹر بورڈ کی زمین پر قائم مزید 32 غیر قانونی دفاتر کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قائد کی جانب سے 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعد سے ایم کیو ایم کے خلاف کراچی سمیت دیگر شہروں میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کریک ڈاؤن جاری ہے اور اب تک متعدد رہنماؤں سمیت درجنوں کارکنوں کی گرفتاری بھی عمل میں آچکی ہے جب کہ بیشتر دفاتر کو بھی سیل کردیا گیا ہے تاہم اب سندھ حکومت نے سرکاری اراضی پر قائم غیر قانونی 32 دفاتر کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کراچی اور حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے مختلف دفاتر کو مسمار کردیا گیا
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم 248 یونٹ آفسز جبکہ 27 سیکٹر آفسز ہیں اور پولیس کے مطابق 3 روز کے اندر اب تک ایم کیو ایم کے 190 دفاتر کو سیل اور گلستان جوہر، ملیراور بھینس کالونی سمیت دیگر علاقوں میں قائم 10 یونٹ آفسز کو مسمار بھی کیا جاچکا ہے۔ جب کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے متصل دفاتر کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کرنے کے علاوہ 32 مزید دفاتر کو مسمار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی جانب سے جن 32 دفاتر کی فہرست ترتیب دی گئی ہے وہ تمام دفاتر اسکول، پارکس، واٹر بورڈ، رفاحی و فلاحی اداروں اور پارکس کی کی زمین پر قائم ہیں اور میں سے 2 سیکٹر آفسز اور 30 یونٹ آفسز ہیں ۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ایم کیوایم کے مرکز عزیز آباد پر واقع ’’مکا چوک‘‘ کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ
اس کے علاوہ پی آئی بی، سولجر بازار اور بریگیڈ میں بھی متحدہ کے دفاتر غیرقانونی ہیں تاہم متحدہ کے دفاتر گلشن اقبال، گلستان جوہر، فیروزآباد اور نیو ٹاون میں گرائے جائیں گے اور اس حوالے سے متعلقہ تھانوں کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کراچی اور حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں قائم ایم کیو ایم کے غیر قانونی دفاتر مسمار کر دیئے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔