میکسیکو نے170 سال بعد امریکا کو 10 فوجیوں کی باقیات واپس کردیں

ویب ڈیسک  جمعرات 29 ستمبر 2016
ماہرین ان باقیات کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ انکا تعلق کہاں سے تھا اور وہ نسلاً کون تھے: البتہ ابتدائی مشاہدے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فوجی مقامی امریکی تھے۔ (فوٹو: فائل)

ماہرین ان باقیات کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ انکا تعلق کہاں سے تھا اور وہ نسلاً کون تھے: البتہ ابتدائی مشاہدے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فوجی مقامی امریکی تھے۔ (فوٹو: فائل)

لاطینی امریکہ: میکسیکو نے 1846 میں ہونے والی جنگ میں شریک 10 امریکی فوجیوں کی باقیات 170 سال بعد امریکہ کو واپس کردی ہیں۔

برطاننوی نشریاتی ادارے کے مطابق دو سال تک جاری رہنے والی اس جنگ کے نتیجے میں میکسیکو کا ایک وسیع علاقہ امریکا کے قبضے میں آگیا تھا۔ اسی جنگ کے دوران 1846 میں ’’مونٹیری کا معرکہ‘‘ ہوا تھا جس میں مذکورہ 10 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔

ماہرین کی جانب سے قیاس کیا جارہا ہے کہ مرنے والے یہ دس افراد باقاعدہ فوجی نہیں تھے بلکہ خاص اسی معرکے میں رضاکاروں کی حیثیت سے شریک ہوئے تھے۔ 2011 تک ان فوجیوں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا لیکن اس سال مونٹیری میں تعمیراتی کام کے لئے کی گئی کھدائی کے دوران ان فوجیوں کی باقیات ملی تھیں۔ اس سے پہلے بھی مونٹیری کے اسی علاقے سے کچھ اور باقیات بھی دریافت ہوئی تھیں لیکن ان میں فوجیوں کے یہ ڈھانچے شامل نہیں تھے۔

میکسیکو کی حکومت نے اب یہ تمام باقیات ڈیلاویئر میں قائم امریکی اڈے کو بھجوا دی ہیں جہاں انہیں سائنسدانوں کے سپرد کیا جائے گا۔

تفتیشی آثارِ قدیمہ (فارنسک آرکیالوجی) کے ماہرین ان باقیات کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان امریکی فوجیوں کا تعلق کہاں سے تھا اور وہ نسلاً کون تھے۔ ابتدائی مشاہدے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فوجی مقامی امریکی تھے۔

میکسیکو اور امریکہ کے مابین 1846 سے 1848 تک جاری رہنے والی اس جنگ میں میکسیکو کے آدھے علاقے پر امریکہ کا قبضہ ہوگیا تھا اور آج وہ علاقے ایریزونا، کیلیفورنیا، کولوراڈو، نیواڈا، نیو میکسیکو، یوٹاہ اور وایومنگ سے معنوِن ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔