پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کو ضروری نہیں سمجھتا، قطری شہزادے کا جواب

ویب ڈیسک  پير 5 جون 2017
جے آئی ٹی نے انیس مئی کو قطری شہزادے کو خط لکھ کر25مئی کو پیشی کا حکم دیا تھا فوٹو: فائل

جے آئی ٹی نے انیس مئی کو قطری شہزادے کو خط لکھ کر25مئی کو پیشی کا حکم دیا تھا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاناما معاملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم کا جوابی خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے عدالت میں پیش کئے گئے خط اوران پراپنے دستخط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشی کو ضروری نہیں سمجھتے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پاناما معاملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے 19 مئی کو قطری شہزادے کوخط لکھ کر25 مئی کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ قطری شہزادے کوخط پاکستانی سفیرنے قطر میں پہنچایا تاہم شہزادہ حماد بن جاسم کے قطرمیں موجود نہ ہونے کے باعث خط بروقت نہ مل سکا۔ قطری شہزادے نے حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کو27 مئی کو اپنا جوابی خط بھجوادیا۔ اپنے خط کا جواب بروقت نہ ملنے پرجے آئی ٹی نے یکم جون کو قطری شہزادے کوپیشی کے لئے دوسرا خط لکھا۔

شیخ حماد بن جاسم نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے دونوں خطوط اوران پر دستخط میرے ہیں۔ خط اور دستخط کی تصدیق کے بعد جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کو ضروری نہیں سمجھتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلے خط کاہی جواب دے دیا ہے،جس کے بعد اب دوسرے خط کی ضرورت نہیں رہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔