US
صفحۂ اول
تازہ ترین
خاص خبریں
کھیل
فیکٹ چیک
پاکستان
انٹر نیشنل
ٹاپ ٹرینڈ
انٹرٹینمنٹ
لائف اسٹائل
صحت
دلچسپ و عجیب
سائنس و ٹیکنالوجی
بزنس
رائے
خودوزیراعلیٰ جام کمال نے یہ کہہ کرکہ ’’اے این پی اگراُن کے اتحاد سے نکل بھی جاتی ہے تواُن کی حکومت کوکوئی خطرہ نہیں‘‘۔
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور نواب ثناء اﷲ زہری کے مابین ملاقات مستقبل میں اہمیت کی حامل ہے۔
قوی امکان ہے کہ مشاورتی اجلاس میں بات پارٹی عہدوں اور رکنیت سے مستعفی ہونے تک پہنچ جائے۔
25 اکتوبر کا جلسہ نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی تاریخ میں ایک نئی تبدیلی کا باعث بنے گا
پرانے سیاسی حریف آج سر جوڑ کر بیٹھے ہیں اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو گرانے کیلئے یکجا ہو کر جدوجہد کر رہے ہیں۔
بعض سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں منعقد ہونے والا یہ جلسہ عام ایک تاریخی جلسے کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
مخلوط حکومت میں شامل جماعتیں اے پی سی کو محض ایک ڈھونگ قرار دے رہی ہیں۔
اپوزیشن جماعتیں اس انتخاب میں جام حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں نے میر حاصل بزنجو (مرحوم) کے بیٹے شاہ وش حاصل بزنجو کواس نشست پراپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے
بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی جام کمال کی مخلوط حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔