- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
’’پدماوت‘‘کی تاریخ ایک بار پھر تبدیل
ممبئی: نامور بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اور ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم’’پدماوت‘‘کی ریلیز تاریخ ایک بار پھر تبدیل ہوگئی۔
بھارت کی متنازعہ ترین فلم ’’پدماوت‘‘کی مشکلات ختم ہونے میں ہی نہیں آرہی ہیں۔ دھمکیوں اور احتجاج کے بعد بڑی مشکل سے فلم کو بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے رواں ماہ 25 جنوری کو ریلیز کرنے کی اجازت ملی تھی جس پر فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے سکون کا سانس لیا تھا تاہم اب اطلاعات ہیں کہ فلم کی ریلیز کی تاریخ ایک بار پھر تبدیل کردی گئی اب ’’پدماوت‘‘مقررہ تاریخ سے ایک دن پہلے یعنی 24 جنوری کو ریلیز کی جائے گی اس کے علاوہ فلمسازوں کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ فلم چند تجزیہ کاروں کو دکھائی جائے گی جو پیسے لے کر فلم پراپنا تجزیہ پیش کریں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ فلم کے حوالے سے ملک گیر احتجاج کے باعث کیا گیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ’’پدماوت‘‘ پرغصہ؛ ہندوانتہا پسندوں نے اسکول پرحملہ کردیا
بھارتی تجزیہ نگار اتول موہن کا کہنا ہے کہ اگر فلمساز پیسے دے کر لوگوں کو فلم دکھا رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ لوگ فلم کے حوالے سے بہت زیادہ پر اعتماد ہیں اور ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ فلم کے خلاف ہونے والا احتجاج بالکل غلط ہے اور لوگوں کو دکھانا چاہتے ہیں کہ فلم میں راجپوتوں کی ثقافت کو بالکل بھی مسخ نہیں کیا گیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی سنسر بورڈ نے قینچی چلادی
دوسری جانب بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے فلم کو ریلیز کیے جانے کا سرٹیفکیٹ ملنے کے باوجود فلم کے خلاف ہندوانتہا پسندوں کا احتجاج جاری ہے جب کہ بھارت کی چار ریاستوں راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش اورہریانہ میں فلم کی نمائش پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نےبھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے ملنے والے سرٹیفکیٹ کے باوجود فلم پر پابندی عائد کرنے والی چاروں ریاستوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔